اسلام آباد(صباح نیوز)سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے غیر بینکاری مالیاتی شعبوں میں اسلامی مالیات کی ترقی اور فروغ کو آسان بنانے کے لیے 2024-2026 کا سٹریٹجک ایکشن پلان کی منظوری دے دی۔ یہ منصوبہ ایس ای سی پی کی اعلی کمیٹی نے تیار کیا جس کی سربراہی کمشنر ایس سی ڈی مجتبی احمد لودھی نے کی۔ یہ کمیٹی 2023 میں قائم کی گئی تھی اور اس میں پاکستان سٹاک ایکسچینج، سینٹرل ڈپازٹری کمپنی، نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ، ایس ای سی پی کے پالیسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان اور صنعت کے ماہرین کی نمائندگی شامل تھی۔اس مشترکہ کوشش کا مقصد حالیہ 26 ویں آئینی ترمیم کے مطابق اسلامی مالیاتی ترقی کے لیے جامع روڈ میپ بنانا ہے جس میں یکم جنوری 2028 تک ربا کے خاتمے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ پیر کو ایس ای سی پی سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ سٹریٹجک ایکشن پلان دسمبر 2026 تک ایس ای سی پی کے تحت تمام ریگولیٹڈ شعبوں میں اسلامی مالیات کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔یہ منصوبہ چار اہم پہلوئوں پر مرکوز ہیجن میں ترقی کی رفتار میں اضافہ، ریگولیٹڈ شعبوں میں اسلامی مالیات کے حصے کو بڑھانا،
اسلامی مالیاتی طریقوں میں مطابقت اور ہم آہنگی کو فروغ دینا، معیار میں بہتری اسلامی مالیاتی اداروں کی مجموعی کارکردگی اور افادیت کو بہتر بنانا، قانونی فریم ورک کو مضبوط بنانا اور اسلامی مالیات کی ترقی کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرنا شامل ہے۔سٹریٹجک ایکشن پلان کو موثر اور قابل عمل بنانے کے لیے کیپیٹل مارکیٹ انفراسٹرکچر انسٹی ٹیوشنز (سی ایم آئی آئیز) کے ساتھ سخت جائزے اور مشاورت کے مراحل سے گزارا گیا ہے۔ سی ایم آئی آئیز کی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایس ای سی پی کا مقصد اسلامی مالیات کے لیے ایک سازگار ریگولیٹری ماحول پیدا کرنا ہے تاکہ اس کی ترقی اور فروغ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایس ای سی پی اسلامی مالیات کے لیے ایک معاون ریگولیٹری ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے جو ملک کے آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق ہے۔ سٹریٹجک ایکشن پلان ایس ای سی پی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔۔