ا نسانی حقوق کا عالمی دن،35 سالوں میں 96 ہزار کشمیر ی شہید، ہزاروں قید


 سری نگر:مقبوضہ جموں وکشمیر سمیت دنیا بھر میںمنگل کوا نسانی حقوق کا عالمی دن منایا جائے گا۔  1989  کے بعد سے بھارتی فوجی آپریشنز کے باعث مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے واقعات  رونما ہوئے ہیں۔ 1989 سے سے سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں 96320 شہریوں کی شہادت ہو چکی ہے، ایک لاکھ 71 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی غیر قانونی طور پر گرفتار ہو چکے ہیں۔بھارتی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں جنوری 2001 سے لیکر اب تک بھارتی فوج نے کم از کم 6 سو خواتین کو شہید کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں تقریبا 8ہزار خواتین لاپتہ ہو ئیں، جن میں 18 سال سے کم عمر کی ایک ہزار لڑکیاں اور 18 سال سے زیادہ عمر کی 7ہزار خواتین شامل ہیں۔ 1989 سے اب تک 22ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے 10 ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی جن میں کنن پوشپورہ میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والے خواتین بھی شامل ہیں ، قابل ذکر امریہ  ہے کہ کشمیری حریت پسند خواتین  رہنماوں سمیت  پوری حریت پسند قیادت پابند سلاسل ہے ۔ انسانی حقوق کا دن ہر سال 10دسمبر کو منایا جاتا ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 1948میں اسی دن انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کو منظور کیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور دیگر نظربند رہنمائوں کو جیلوں میں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے بے گناہ کشمیریوں بالخصوص نوجوانوں کو جعلی مقابلوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران شہید کرنے اور انہیں اپنے آبائی علاقوں میں تدفین کی اجازت نہیں دی جاتی