اسلام آباد(صباح نیوز)صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اورگورننس میں شفافیت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے موقع پراپنے الگ الگ بیانات میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت اکیلے کرپشن کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتی۔ اس کے لیے ہر شہری، ہر کمیونٹی اور ہر ادارے کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج ہم کرپشن کے تباہ کن اور ہمہ گیر اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی منا رہے ہیں۔ یہ دن کرپشن کے خلاف جدوجہد ، شفافیت اور احتساب کے فروغ کیلئے تمام اقوام کی ذمہ داری کی یاددہانی کراتا ہے ۔ یہ دن پاکستان سمیت اقوام ِمتحدہ کے انسدادِ بدعنوانی کنونشن کے دیگر رکن ممالک کی جانب سے کرپشن کے خاتمے کیلئے جاری کوششوں کا عکاس ہے۔ کرپشن سے عوامی اعتماد مجروح ہوتا ہیاور یہ وسائل کے ضیاع کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ آج ہم کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اورگورننس میں شفافیت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں، پاکستان نے انسدادِ بدعنوانی کے بین الاقوامی فریم ورکس کی روشنی میں اہم اقدامات لییہیں اور ایک مثر احتسابی نظام قائم کیا ہے۔ تاہم، ابھی مزید بہت کچھ کرنا باقی ہے اور ہمیں اپنے معاشرے سے کرپشن کی عادت کو ختم کرنے کیلئے کاوشیں جاری رکھنا ہوں گی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) ملک کا اعلی انسدادِ بدعنوانی کا ادارہ ہے۔ نیب کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کے علاوہ اس کے مضر اثرات کے بارے میں عوامی شعور اجاگر کرنے میں بھی مرکزی کردار ادا کررہا ہے۔روک تھام کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ بھی نیب کی ایک اہم ذمہ داری ہے۔ تاہم، کرپشن کے خلاف جنگ کسی ایک ادارے کی کوششوں سے جیتنا ممکن نہیں ۔ بدعنوانی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس کی پیچیدگیاں ریاست کے تمام ستونوں کی جانب سے مثر کوششوں اور کرپشن کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے اس سال کے موضوع “نوجوانوں کے ساتھ متحد ہو کر بدعنوانی سے پاک مستقبل کی تشکیل” کے مطابق یہ امر ضروری ہے کہ معاشرے کا ہر طبقہ، خصوصا نوجوان، سول سوسائٹی اور شہری بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں۔ انہیں انسدادِ بدعنوانی کی کوششوں میں فعال طور پر حصہ لینے ، احتساب کے کلچر کے فروغ اور انسدادِ بدعنوانی کا نظام بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ہر سطح پر کرپشن سے پاک کلچر کی تشکیل کیلئے اپنے اجتماعی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔ ہم سب مل کر ہی اس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ عوامی فلاح کے لیے مختص وسائل اپنے جائز مقصد کے لیے استعمال ہوں اور تمام شہری شفاف اور مثر گورننس کے ثمرات سے مستفید ہوں ۔ ہمیں شفافیت اور دیانتداری کا ماحول تشکیل دینے کیلئے مل کر کام کرنا ہے اور ایک ایسے مستقبل کیلئے کام کرنا ہے جہاں کردار سازی کو ہمارے معاشرے میں مرکزی اہمیت حاصل ہو۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انسداد کرپشن کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں کہا کہ انسداد بدعنوانی کا عالمی دن ہم سب کو اپنے معاشروں کو درپیش بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کی عالمی کوششوں کی یاد دہانی ہے۔ اس سال کے عالمی دن کا موضوع “بدعنوانی کے خلاف نوجوانوں کے ساتھ متحد ہونا: کل کی سالمیت کی تشکیل” بجا طور پر اس اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے جو ہمارے نوجوان بدعنوانی کے خلاف جنگ میں ادا کر سکتے ہیں۔ ہماری نوجوان نسل ایک ایسے مستقبل کی مستحق ہے جو کرپشن سے پاک ہو.پاکستان آج بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر اس عہد کی تجدید کرتا ہے کہ اپنی آنے والی نسلوں کے لیے شفاف، مربوط اور جوابدہ معاشرے کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ کرپشن اور بدعنوانی ایک ایسا گھنانا عنصر ہے جو کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کو نقصان پہنچاتا ہے اور معاشرے کے سماجی تانے بانے کو تباہ کر دیتا ہے۔
یہ قوموں کو ان کی صلاحیتوں سے محروم کرتا ہے اور لوگوں کو منصفانہ حکمرانی اور مساوی مواقع کے فوائد سے لطف اندوز ہونے سے روکتا ہے۔ یہ عوامی خدمات کی فراہمی کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے کیونکہ ترقی کے لیے دستیاب وسائل صحیح طور پر استعمال نہیں ہو پاتے۔ اسی وجہ سے معاشرے میں۔ عدم مساوات پیدا ہوتی ہے جو عام شہریوں کی زندگیوں کو متاثر کرتی ہے۔ بدعنوانی حکومتوں اور اس کے شہریوں کے درمیان عدم اعتماد کی ایک بڑی وجہ ہے۔ہماری حکومت ہر سطح پر بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں کہ جو لوگ طاقت کا غلط استعمال کرتے ہیں اور عوام کی محنت سے کمائی گئی آمدنی کو لوٹتے ہیں انہیں اپنے اعمال کے نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اداروں کی محنت کی ستائش کرتے ہیں اور معاشرے سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے اس اہم کام میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔تاہم حکومت اکیلے کرپشن کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتی۔ اس کے لیے ہر شہری، ہر کمیونٹی اور ہر ادارے کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ بدعنوانی کو بے نقاب کرنے میں میڈیا کا فعال کردار ہے۔ یہ دن انصاف اور دیانت پر یقین رکھنے والے تمام لوگوں سے فعال شرکت کا مطالبہ کرتا ہے۔ شفاف اور جوابدہ معاشرے کی تعمیر ہم میں سے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔انسداد بدعنوانی کے اس عالمی دن پر، میں تمام پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بدعنوانی سے پاک مستقبل کے لیے ہماری جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں۔ آئیے ہم ایک ساتھ کھڑے ہوں، ایک ایسا پاکستان بنانے کے اپنے عزم میں متحد ہو جائیں جہاں عوامی وسائل کو ہمارے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے مثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ آئیے ایک ایسے مستقبل کے لیے مل کر کام کریں جہاں قانون کی حکمرانی ہو اور جہاں “احتساب سب کے لیے” بنیاد ہو۔