اسلام آباد:کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی،جنرل سکریٹری پرویز احمد اور سکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ نے آج سے 32 سال پہلے بھارتی حکمران جماعت بی جی پی ،ار ایس ایس اور ویشوہندو پریشد کے انتہا پسند بلوائیوں کے ہاتھوں مسلمانوں کی تاریخی بابری مسجد کو منہدم کرنے کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کو گرانے سے کروڑوں مسلمانوں کی نہ صرف دل آزاری کی گئی بلکہ یہ سراسر دین اسلام پر حملہ تھا اس دن بابری مسجد کے ساتھ اور بھی بہت ساری مساجد کو ہندو انتہا پسندوں نے مسمار کیا گیا۔ حریت رہنماں نے کہا کہ بھارتی حکمران جماعت بی جی پی ایک فاشسٹ نظریہ رکھنے والی جماعت ہے۔ جس کا منشور ہی یہ ہے کہ بھارت صرف ہندوں کا دیش ہے اور ان کا نعرہ یہ ہے کہ بھارت میں جس نے رہنا ہے ہندو بن کے رہنا ہے اور جے شری رام کہنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندرہ مودی ایک کٹر انتہا پسند ہندو ہے اس کے ہاتھ گجرات کے مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں۔ جب سے بھارتی جنتا پارٹی برسر اقتدار آئی ہے تب سے بھارت کی تمام اقلیتیں بلعموم اور مسلمانوں کی بالخصوص زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ مسلمانوں کو عبادت سے روکا جارہا ہے۔آئے روز مساجد کو گرایا جارہا ہے۔گاو رکشا کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔بستیوں کی بستیاں کو آگ لگا کر زمین بوس کیا جارہا ھے۔ اور ان انتہا پسندوں کو کوئی روکنے والا نہیں ہے۔بھارت کی دیگر جماعتیں آنکھوں پر پٹیاں باندھی ہیں اور چپ چاپ ہوکر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی اپنے تمام تر وسائیل کو بروئے کار لاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کا مسلم تشخص ختم کرکے اس کو ایک ہندو ریاست بنانے پر بڑی تیزی کے ساتھ گامزن ہے۔جس کے لیے ایک طرف وہاں کشمیریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور دوسری جانب اس نے چالیس لاکھ سے زائد غیر ریاستی باشندوں کو کشمیر کی جعلی ڈومسائیل اجرا کئے۔اسی طرح وہاں وہ مساجد کو ڈھا کر 500 مندر تعمیر کرنے جارہی ہے۔ اس دن کی مناسبت سے انہوں نے
اقوام متحدہ ،اسلامی دنیا،اور حقوق البشر کی تمام تنظیموں سے یہ اپیل کی کہ وہ اپنا دہرا معیار ختم کرکے بھارت میں تمام اقلیتوں ،بلخصوص مسلمانوں اور بھارتی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے جان و مال اور عزت و آبرو اور مذہبی عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔اور بی جی پی،آر ایس ایس اور ویشوہندو پریشد جیسی انتہا پسند اور دہشت پسند تنظیموں پر پابندی لگا دے