بنگلہ دیش اور بھارت ترقی کی دوڑ میں بہت آگے جبکہ پاکستان خطے کا سب سے مہنگا ترین ملک بن چکا ہے ۔ محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک میں اسمگلنگ کامجموعی حجم 750 ارب روپے ہے جس میں سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی سالانہ396 ارب روپے کی اسمگلنگ کا انکشاف تشویشناک ہے۔جس سے انسداد اسمگلنگ اور کرپشن کے اداروں کی کاکردگی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پیٹرولیم کی فروخت نومبر 2024 میں 25 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو ایک اعشاریہ 58 ملین ٹن تک رہی جو گزشتہ سال ایک اعشاریہ 37ملین ٹن تھی۔

ایک اعشاریہ 58ملین ٹن پیٹرولیم کی مالیت تقریباً500ارب روپے بنتی ہے۔اس کی اسمگلنگ سے قومی خزانہ کو نا قابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے ۔ملک میں اسمگلنگ ایک نا سور بن چکی ہے اور بد قسمتی سے اس کے پیچھے بڑے بڑے مافیاز سرگرم ہیں جن کو قانون کی گرفت میں اگر نہ لایا گیا تو پاکستان کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کے مکمل خاتمے کیلئے تمام ادارے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں،اسمگلنگ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے کڑی سزا دی جائے۔ 64فیصد غریب شہریوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لئے بھی رشوت کا سہارا لینے پر مجبور ہے۔ پاکستان کی 76سالہ تاریخ گواہ ہے کہ وطن عزیز میں کرپشن کی جڑیںروزِ اول سے ہیں جو وقت کے ساتھ مضبوط ہو چکی ہیں اور یہ قومی وجود کو دن بدن دیمک کی طرح کھائے رہی ہے۔

کرپشن ایک ایسا عفریت ہے جو کسی ریاست کے نظم حکمرانی اور معاشرتی ڈھانچے کو تہہ وبالا کرنے کا باعث بنتی ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ بنگلہ دیش، بھارت سمیت چین، جنوبی کوریا، ملائشیا، جنوبی افریقہ جیسے ممالک جو ہمارے بعد آزاد ہوئے وہ ہم سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ پاکستان خطے کا سب سے مہنگا ترین ملک بن چکا ہے عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اشیاخوردونوش کی قیمتوں میں ہوشر با اضافے کے بعد ہر چیز قوت خرید سے باہر ہو گئی ہے اور حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی