لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی قومی جماعتوں کو سیاسی محاذ پر پشتون کارڈ کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے،گورنر خیبرپختونخوا کی طرف سے کرم میں امن کے لیے بلائی گئی اے پی سی اور خیبرپختونخوا کی سیاسی دینی سیاسی جماعتوں کے متعلق پی ٹی آئی لیڈرشپ کا رویہ نامناسب اور توہین آمیز ہے،میڈیا، سوشل میڈیا، ڈیجیٹل ایپس کا ذمہ دارانہ استعمال یقینی بنانا پوری قوم کا مشترکہ فرض ہے، یہ کام اگر صرف فوج نے کرنا ہے تو اس سے قومی آزادیاں مزید سلب ہوتی جائیںگی ۔ منصورہ مرکز اور لاہور میں علما، سیاسی رہنمائوں اور اقلیتی برادری کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بدامنی، بھتہ خوری کی کالز عروج پر ہیں،کرم، صدہ، پارا چنار کے عوام امن چاہتے ہیں ،وفاقی اور صوبائی حکومتیں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے غیرسنجیدہ رویوں کا شکار ہیں، گورنر خیبرپختونخوا کی طرف سے کرم میں امن کے لیے بلائی گئی اے پی سی اور خیبرپختونخوا کی سیاسی دینی سیاسی جماعتوں کے متعلق پی ٹی آئی لیڈرشپ کا رویہ نامناسب اور توہین آمیز ہے ،گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر امن کے قیام، عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کام کریں، خیبرپختونخوا کی قومی جماعتوں کو سیاسی محاذ پر پشتون کارڈ کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ پنجابی، سندھی، بلوچی، پشتون کارڈ عارضی سیاسی تسکین ہے لیکن قومی وحدت کے لیے زہرِقاتل ہے ،ترقی کی شاہراہ پر گامزن دنیا سے مقابلہ اتحاد، یکجہتی اور سیاسی استحکام کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو دیئے گئے 3 ارب ڈالر ڈیپازٹ کی واپسی کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کرکے دوستی اور اسلامی رشتے کا حق ادا کردیا ہے، سعودی عرب کی قیادت نے ہمیشہ پاکستان اور پاکستانی عوام کو ریلیف دیا لیکن یہ سوال پاکستانی حکومت سے ہو کہ ڈیپازٹ تو رول اوور کرادیا، یہ بھی تو جواب دیا جائے کہ معاشی ترقی کیوں حاصل نہیں ہورہی؟ ماضی میں مارشل لائوں اور سیاسی جمہوری حکومتوں نے قومی معیشت کو تباہ کیا، پاکستان کو در در کشکول پھیلانا پڑا اور عام آدمی مہنگی بجلی، گیس اور پٹرول کی وجہ سے غربت، بیروزگاری اور مفلوک الحالی کا شکار ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 24 نومبر کے بعد ملک میں سیاسی کشیدگی بڑھ گئی، سیاست، جمہوریت اور باوقار جمہوری مزاحمت کے تحفظ کے لیے قومی سیاسی جمہوری جماعتوں میں سیاسی ڈائیلاگ ناگزیر ہے ،جھوٹ، فریب، غیبت اور بے بنیاد جھوٹا مبالغہ آمیز پروپیگنڈہ ریاست، اداروں اور پارٹیوں کو تباہ کررہا ہے ،ابہام، شکوک و شبہات قومی روگ بن گئے ہیں ،میڈیا، سوشل میڈیا، ڈیجیٹل ایپس کا ذمہ دارانہ استعمال یقینی بنانا پوری قوم کا مشترکہ فرض ہے، یہ کام اگر صرف فوج نے کرنا ہے تو اس سے قومی آزادیاں مزید سلب ہوتی جائیںگی۔
Load/Hide Comments