پی ٹی آئی کو پولیٹیکل اسپیس نہ دی گئی تو مستقبل سب کا ہی تاریک ہو گا، بیرسٹرگوہر خان


اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کی کوششیں حکومت کی سب سے بڑی سیاسی غلطی ہو گی، ہمیں پولیٹیکل اسپیس نہیں دی جارہی، سیاسی لوگوں نے ایک دوسرے کا احترام نہ کیا تو سیاسی مستقبل سب کا تاریک ہی ہو گا۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے،  ایسی کوئی بھی کوشش حکومت کی سب سے بڑی سیاسی غلطی ہو گی، ہم تسلیم کرتے ہیں کہ غلطیاں ہم سے بھی ہوئی ہیں لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ آپ ایک بڑی جماعت پر پابندی لگا دیں۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ اگر سیاستدانوں نے ایک دوسرے کے سیاسی کردار کا احترام نہ کیا تو پھر پھر مستقبل سب کا ہی تاریک ہو گا، سیاستدانوں کے اس رویے سے غیر سیاسی قوتیں فائدہ اٹھاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے تمام اداروں کی دل سے قدر کرتے ہیں لیکن اداروں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے آئینی کردار تک محدود رہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اداروں سمیت تمام سیاسی جماعتیں اور سیاسی لوگ اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور ایک دوسرے کا احترام کریں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے احتجاج کے لیے فائنل کال ضرور دی لیکن مقام کا نہیں بتایا، ہم احتجاج چاہے اسلام آباد ڈی چوک میں کرتے یا سنگجانی کے مقام پر ہمارا احتجاج پرامن تھا، لیکن حکومت بتائے کے پرامن لوگوں پر گولی کیوں چلائی؟ایک اور سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے ماضی اور حال میں فوج کے خلاف انتہائی سخت باتیں کیں، کئی انتہائی سخت بیانات دیے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوئی، وہ پھر حکومت میں بھی آ گئے، نواز شریف کے بیانات غلط ہیں تو پھر ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے آئینی ترمیمی بل پر اپنے تحفظات ہوں گے، 26 ویں آئینی ترمیم کے دوران مولانا فضل الرحمان سے بہت اچھا تعلق بنا، آئندہ بھی کوشش کریں گے کہ آئین سازی کے لیے اچھا کردار ادا کریں۔اگرچہ آئینی بل کی منظوری پر مولانا فضل الرحمان کے اپنے تحفظات ہیں لیکن پھر بھی ہم اس پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے لیے مولانا فضل الرحمان کے پاس پھر جائیں گے تاکہ اپوزیشن ایک مشترکہ عمل اختیار کر سکے۔

ایک اور سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہم عدالتوں سے کبھی مایوس نہیں ہوئے، ہم بھی اس ملک کے پرامن شہری ہیں لیکن ہمارا شکوہ یہ ہے کہ ہمیں پولیٹیکل اسپیس نہیں مل رہی، عدالتوں سے ریلیف نہیں مل رہا، لوگوں کو خود تشدد کی طرف لے جایا جا رہا ہے، جب سیاسی اسپیس نہیں ملے گی، کئی سے کوئی انصاف نہیں ملے گا تو عوام اپنے حق کے لیے سڑکوں پر تو ضرور آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ عمران خان کو جیل میں کس لیے قید کر رکھا ہے، ان پر کوئی مقدمہ ثابت نہیں ہو سکی، تمام کیسزختم ہو چکے ہیں، عمران خان کو رہا کیا جانا چاہیے۔۔