‘مہذب دنیا’ کے حمام میں سب ہی ۔۔۔۔۔۔…مسعود ابدالی

صدر بائیڈن نے اپنے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن کو منشیات اور غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام سے ‘صدارتی معافی’ دیدی۔ تاہم نئے آنے والے صدر ڈانلڈ ٹرمپ بھی اقربا پروری میں بائیڈن سے کچھ کم نہیں۔
چار سال پہلے انتخابات ہارنے کے بعد سبکدوشی سے پہلے جناب ٹرمپ نے سینکڑوں افراد کو معافی عطا کی
سب سے دلچسپ معاملہ انکے سمدھی چارلس کشنر کا تھا۔ موصوف پر ٹیکس فراڈ کا الزام تھا۔ استغاثہ کی جانب سے جو گواہ پیش ہوئے ان میں چارلس کشنر کے بہنوئی بھی شامل تھے۔


چانچہ انھوں نے ے انتقام لینے کیلئے ایک جوانسال اور انتہائی خوش شکل لڑکی کو رشوت دیکر اسے دلہا بھائی کو بہلا پھسلانے پر آمادہ کرلیا۔ جیجو جی تھے تو شریف آدمی لیکن بقول حفیظ جالندھری
حسین جلوہ ریز ہوں ،ادائیں فتنہ خیز ہوں​
ہوائیں عطر بیز ہوں ، تو شوق کیوں نہ تیز ہوں​
جناب کشنر کے بہنوئی حسین جال میں پھنس گئے اور ہوٹل میں ان دونوں کے درمیان رازونیاز کی جو باتیں اور وعدے وعید ہوئے وہ حسنِ سراپا ناز نے اپنے موبائیل فون پر ریکارڈ کرلیا اور یہ ساری گفتگو جناب کشنر نے اپنی بہن کو سنادی
کشنر صاحب کی ہمشیرہ نے اپنے شوہرِ نامدار کی جو درگت بنائی اسکا تو لوگوں کو علم نہیں لیکن نیک بخت نے اپنے ‘بھیا’ کے کرتوت سے استغاثہ کو آگاہ کردیا اور اب موصوف کے فرد جرم میں گواہ کو دباو کی لانے کا الزام بھی ٹانک دیا گیا۔
جناب کشنر نے ٹیکس فراڈ اور گواہ کو دھمکانے سمیت 18 الزامات کا اعتراف کرلیا اور انھیں بھاری جرمانے کیساتھ دوسال قید کی سزا سنادی گئی،
جناب ٹرمپ نے دسمبر 2020 میں اقتدار چھوڑنے سے پہلے اپنے سمدھی کو صدارتی معافی دیکر پاک صاف کردیا۔ جناب چارلس کشنر اب فرانس میں امریکہ کے سفیر ہونگے