سرینگر: مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی فوج کا وسیع علاقوں میں کریک ڈاؤن جاری ہے اس دوران مختلف اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروئیوں میں درجنوں نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے ، سرینگر میں جمعرات کو درجنوں ٹرانسپورٹروں کو ایک پر امن احتجاج کے دوران گرفتار کر لیا۔کے پی آئی کے مطابق قابض افواج کا مقبوضہ کشمیر کے طول وعرض میں کریک ڈاؤن جاری ہے اس دوران بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز، سینٹرل ریزرو پولیس فورس، سپیشل آپریشن گروپ اور ویلج ڈیفنس گارڈز کے اہلکاروں نے ضلع کٹھوعہ میں ایک درجن سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ بھارتی فورسز نے نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
بھارتی فورسز نے کشتواڑ، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ، ادھم پور اور ریاسی سمیت اضلاع کے مختلف علاقوں میں بھی تلاشی کی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں ۔ ان علاقوں سے بھی کئی نوجوانوں کو حراست میں لینے جانے کی اطلاعات ہیں۔بھارتی فورسز اہلکاروں نے گھروں پر چھاپوں کے دوران جائیدادوں کی دستاویزات اور الیکٹرانک ڈیوائسز بھی ضبط کی ہیں۔ادھر بھارتی پولیس نے ضلع ریاسی کے علاقے کٹرا میں بپندر سنگھ اور سوہن چند کو گرفتار کر لیا ہے۔ انہیں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف علاقے میں ہونے والے ایک مظاہرے میں حصہ لینے پر گرفتار کیا گیا۔دریں اثنا، بھارتی پولیس نے ادھمپور اور سامبا اضلاع سے بھی راکی سہگل اور مراد علی نامی دو افراد کو گرفتار کیا۔
علاوہ ازیں سرینگر میں جمعرات کو درجنوں ٹرانسپورٹروں کو ایک پر امن احتجاج کے دوران گرفتار کر لیا گیا، ”آل جموں کشمیر ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن ”سے وابستہ بڑی تعداد میں ٹرانسپورٹر سرینگر کے پریس انکلیو میں احتجاج کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر دھاوا بول کر انہیں حراست میں لیا۔ وہ اپنی نجی بسوں کو شہر میں چلنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ گرفتاری سے قبل انہوںنے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ انتظامیہ صرف سرکاری بسیں شہر میں چلاتی ہے جو نجی گاڑیوں کے مالکان کے ساتھ سخت ناانصافی ہے ۔ا نہوںنے امتیازی سلوک فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا