سرینگر: مقبوضہ جموں وکشمیرمیں قابض بھارتی فوج نے مختلف اضلاع میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کرکے تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔عبدالصمد انقلابی ،عبدالرشید لون سمیت حریت کانفرنس کے کئی رہنما وں کو بھی گرفتار کرکے تھانوں میں بندکردیا گیا ،کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے وسیع علاقو ںکا محاصرہ کرکے کریک ڈاون شردع کردیا ہے ، بھارتی فوج، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس، بارڈر سیکیورٹی فورس اور پولیس کے اہلکاروں نے راجوری، پونچھ، ادھم پور، ڈوڈہ اور ریاسی اضلاع کے 56علاقوں میں بڑے پیمانے پرمحاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں کیں۔ ان کارروائیوں کے دوران عام شہریوں خاص طور پر امن پسند اور آزادی پسند کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے مکینوں کو ہراساں کیا،ان کی اہم دستاویزات، الیکٹرانک آلات، نقدی اور بینکوں کی دستاویزات بھی ضبط کرلیں۔دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں سرینگر جموں اور راجوری شاہراوں پر حفاظتی اقدامات کے نام پر پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔
علاوہ ازیں حریت کانفرنس کے کئی رہنماء مختلف چھاپوں کے دوران گرفتار کرکے تھانوں میں بند کردئے گئے ،کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ عبدالصمد انقلابی کے گھر پولیس نے چھاپہ ما ر کر انہیں گرفتار کرلیا اورایک دفعہ پھر ان کے اینڈرائیڈ موبائل فون قبضے میں لے لیا، سرینگر میں حریت رہنماء جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے چیف آرگنائزر عبدالرشید لون کو بھی بھارتی فوج نے چھاپے کے دوران گرفتار کرکے تھانے میں بند کردیا ،بعد میں ان رہنماوں کو رہا کردیا گیا ،عبدالرشید لون نے رہائی کے بعد کہا کہ گرفتاریاں اور تشدد ہماری جدوجہد کا راستہ نہیں روک سکتے ،
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما عبدالمجید لون نے مقبوضہ کشمیر میں تنظیم کے سربراہ اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما عبدالصمد انقلابی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار بھارتی تفتیشی ادارے پولیس، آرمی، این آئی اے، ایس آئی اے کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اپنے بیان میں عبدالمجید لون نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کی ان کارروائیوں کا مقصد کشمیر میں خوف وہشت کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی بڑھتی ہوئی چیرہ دستیوں کا نوٹس لیں۔