سری نگر:مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرکاری معلومات اور دستاویزات کو شیئر کرنے کے لیے
واٹس ایپ، جی میل اور اسی طرح کی دوسری اپیس کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ سرکاری ملازمین کے لیے ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تھرڈ پارٹی کمیونیکیشن ٹولز کا استعمال غیر مجاز رسائی، ڈیٹا کی خلاف ورزیوں اور خفیہ معلومات کے لیک ہونے کا باعث بن سکتا ہے اور ان کے استعمال کے نتیجے میں سیکورٹی کی شدید خلاف ورزیاں ہو سکتی ہیں جو حکومتی کارروائیوں کی سالمیت کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں مقبوضہ کشمیر حکومت کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کے سکریٹری سنجیو شرما نے جاری کردہ ایک حکم میں کہا کہ، “افسران اور اہلکاروں میں حساس اور خفیہ معلومات کی ترسیل کے لیے تھرڈ
پارٹی ٹولز جیسے واٹس ایپ، جی میل، اور اسی طرح کے دیگر پلیٹ فارمز کا استعمال کرنے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ عمل معلومات کی سالمیت اور سلامتی کے لیے اہم خطرات کا باعث بنتا ہے۔ اہلکار سرکاری مواصلات اور ای میٹنگز کے لیے کن ٹولز اور چینلز کا استعمال کر سکتے ہیں، حکومت نے وضاحت کی کہ خفیہ اور حساس معلومات ٹاپ سکریٹ اور خفیہ ہوتی ہیں۔ ٹاپ سیکرٹ اور خفیہ دستاویز کو انٹرنیٹ پر شیئر نہیں کیا جائے گا۔ حکام کو سرکاری خفیہ معلومات دستاویز شیئر کرنے اور ویڈیو کانفرنسنگ کے لیے این آئی سی، این آئی سی سندیش، سی ڈی او ٹی اور سی ڈی اے سی کے سنواد کے استعمال کی ہدایت دی گئی ہے۔ای-آفس سسٹم کے تناظر میں، محکموں کو مناسب فائر وال اور آئی پی ایڈریس کی وائٹ لسٹ لگانی چاہیے۔
حکومت نے ملازمین پر گھر سے کام کرنے کے دوران اسمارٹ فون استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
Load/Hide Comments