اسلام آباد(صباح نیوز) اٹلی ، سپن بلجیم سویڈن اور یورپی یونین نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کا اعلان کیا ہے ۔ ترکیہ ، فلسطین اتھارٹی ، حماس اور کئی دوسرے ممالک نے آئی سی سی کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ امریکہ ا ارجنٹائن ور اسرائیل نے فیصلے کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے ۔انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) نے جمعرات کو اسرائیل وزیرِ اعظم نیتن یاہو سمیت سابق وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے ملٹری چیف محمد ضعب ابراہیم المصری المعروف محمد ضیف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ان افراد کو انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے الزامات کا سامنا ہے۔
وائٹ ہاس کی خاتون ترجمان کیرین جان پیئر نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا ملک اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری پر عمل نہیں کرے گا۔نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے تحت قومی سلامتی کے نامزد مشیر مائیک والٹز نے اسرائیل کا دفاع کیا اور وعدہ کیا کہ ”جنوری میں آئی سی سی اور اقوام متحدہ کے یہودی مخالف تعصب کا سخت جواب دیا جائے گا۔برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ”بین الاقوامی فوجداری عدالت تحقیقات اور مقدمہ کا اہم ادارہ ہے۔ اسرائیل کے نیتن یاہو کی جمہوریت اور حماس اور حزب اللہ کے درمیان کوئی تقابل نہیں ہے۔ ہم جلد سے جلد جنگ بندی پر اپنی توجہ کو مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔ چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا، “چین کو امید ہے کہ آئی سی سی ایک غیر جانبدار اور منصفانہ پوزیشن برقرار رکھے گا (اور) قانون کے مطابق اپنے اختیارات کا استعمال کرے گا۔ ہنگری کے وزیرِ اعظم وکٹر اوربان نے کہا کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ہنگری کے دورے کی دعوت دیں گے اور کہا کہ وہ اس بات کی ضمانت دیں گے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ پر”عملدرآمد نہ کیا جائے۔یورپی یونین کے فارن پالیسی چیف جوزیف بوریل نے کہا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کا فیصلہ سیاسی فیصلہ نہیں ہے۔
اردن کے دورے کے موقع پر آئی سی سی کے فیصلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے جس کا احترام اور اس پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔ جمہوریہ چیک وزارتِ خارجہ نے آئی سی سی کے فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دارالحکومت پراگ اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کا احترام کرے گا۔ترکیہ کے وزیرِ انصاف نے آئی سی سی کے فیصلے پر کہا ہے کہ “یہ تاخیر سے آنا والا لیکن مثبت فیصلہ ہے جس سے فلسطین میں نسل کشی کے خاتمے کو روکنے میں مدد ملے گی۔ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان نے وارنٹ گرفتاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے انتہائی اہم قدم قرار دیا ہے۔نیدرلینڈز نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری پر عمل کرنے کا عندیہ دیدیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دی ہیگ سے نیدرلینڈز کے حکام کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم کی گرفتاری کے وارنٹ پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اردن نے کہا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کی گرفتاری کے آئی سی سی کے فیصلے پر عمل اور اس کا احترام ہونا چاہیے، امان سے اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کے لوگ انصاف کے حق دار ہیں۔
اطالوی وزیرِ دفاع گوئیدو کروسیٹو کا کہنا ہے کہ اگر نیتن یاہو یا یواو گیلنٹ اٹلی کا دورہ کرتے ہیں تو ان کا ملک انہیں گرفتار کرنے کا پابند ہو گا۔ البتہ گوئیدو نے یہ بھی کہا کہ آئی سی سی کا نیتن یاہو اور حماس کو ایک ہی سطح پر رکھنا غلط تھا۔اسپین نے کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرے گا۔اسپین کے سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ اسپین آئی سی سی کے فیصلے کا احترام کرتا ہے اور یقین دلاتا ہے کہ وہ عالمی قوانین کے ساتھ کھڑا ہے۔سوئیڈن کی وزیرِ خارجہ ماریا مالمر کا کہنا ہے کہ سوئیڈن اور یورپی یونین عدالت کے اہم کام کے ساتھ ہیں اور اس کی آزادی اور سلامتی کے تحفظ کے ساتھ کھڑے ہیں۔بیلجئم کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جہاں کہیں بھی جرائم کا ارتکاب ہوتا ہے وہاں استثنی کے خلاف جنگ بیلجئم کی ترجیح ہے اور ہم آئی سی سی کے کام کی مکمل طور پر حمایت کرتے ہیں۔بیان کے مطابق اسرائیل اور غزہ میں جرائم کے ذمے داروں کے خلاف اعلی ترین سطح پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ چاہے جرم کا مرتکب کوئی بھی ہوا ہے۔وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے کو یہود مخالف قرار دیتے ہوئے اس کا موازنہ ڈریفس ٹرائل سے کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کا انجام بھی اسی طرح ہو گا۔واضح رہے کہ الفریڈ ڈریفس یہود پس منظر رکھنے والے فرانسیسی آرمی آفیسر تھے جنہیں 1894 میں بغاوت کے الزام میں قید کیا گیا تھا۔ بعد ازاں فرانس کی سیاست میں یہود مخالف مسئلے نے شدت پکڑی اور وہ 1906 میں ڈریفس کی رہائی تک جاری رہی۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی رہنما کے خلاف وارنٹ جاری کرنا اشتعال انگیز ہے۔ایک بیان میں صدر بائیڈن نے کہا کہ “یہاں میں ایک بات واضح کر دوں؛ آئی سی سی چاہے جو دلیل دے لیکن اسرائیل اور حماس کا کوئی موازنہ نہیں ہے۔صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل کی سلامتی کو لاحق خطرے کے خلاف ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ارجنٹائن نے آئی سی سی کے فیصلے سے مکمل طور پر اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے میں اسرائیل کے دفاع کے قانونی حق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ارجنٹائن کے صدر ہاویئر ملے نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کو حزب اللہ اور حماس سے مسلسل حملوں کا سامنا ہے۔حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسم نعیم نے آئی سی سی کے فیصلے کو انصاف کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کا فیصلہ اس وقت تک محدود اور علامتی ہے جب تک تمام ممالک اس کی حمایت نہیں کرتے۔
آئی سی سی نے جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا تھا کہ وارنٹ میں نیتن یاہو اور یواو گیلنٹ پر بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے جنگی جرم اور غیر انسانی اقدامات، جبر، قتل سمیت انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔آئی سی سی کے مطابق آٹھ اکتوبر 2023 سے لے کر 20 مئی 2024 کو وارنٹ کی درخواست موصول ہونے تک ملزمان کے خلاف جرائم سے متعلق اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں غزہ کے صحت حکام کے مطابق 43 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔