غزہ (صباح نیوز)غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران بچوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے ۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی بچوں کا قبرستان بن چکا ہے، جہاں گزشتہ ایک سال میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 17,400 کم سن بچے مارے گئے ہیں۔اقوام متحدہ کے غزہ میں ہر 30 منٹ میں ایک بچہ اسرائیلی جارحیت کا شکار ہوتا ہے۔ وہیں، ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جن میں سے بیشتر کی شہادت کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 17,400 بچے جاں بحق ہوئے۔
ایک سال سے کم عمر کے 710 بچے شہید ہوئے،1-3 سال کی عمر کے 1,793 بچے شہید ہوئے،4-5 سال کی عمر کے 1,205 بچے شہید ہوئے،6-12 سال کی عمر کے 4,205 بچے شہید ہوئے،13-17 سال کی عمر کے 3,442 بچے شہید ہوئے۔:اسرائیلی جارحیت نے غزہ کے ساحلی علاقے کے وسیع علاقوں میں بھاری تباہی مچائی ہے۔۔ غزہ کی 2.3 ملین لوگوں کی آبادی میں سے تقریبا 90 فیصد بے گھر ہو چکے ہیں۔ غزہ میں سیکڑوں ہزاروں لوگ کم خوراک، پانی یا بنیادی خدمات کے ساتھ عارضی ٹینٹوں میں زندگی گزارنے کے لیے مجبور ہو چکے ہیں۔