ضمنی بلدیاتی انتخابات ‘ پیپلز پارٹی و الیکشن کمیشن گٹھ جوڑ کے خلاف جماعت اسلامی کا شاہراہ فیصل پر احتجاج ودھرنا


کراچی (صباح نیوز)ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی و سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کے گٹھ جوڑ سے بدترین دھاندلی ، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے اور جیتی ہوئی نشستیں چھیننے کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت جمعہ کو نرسری ،شاہراہ فیصل پر زبردست احتجاج و دھرنا دیا گیا ۔مظاہرین نے نا منظور نامنظور ، کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا نا منظور ‘ پیپلز پارٹی کی انتخابی دہشت گردی نامنظور ، سمیت مختلف نعرے لگائے ، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے احتجاجی دھرنے اور قبل ازیں ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر انتخابی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثابت کر دیا ہے کہ وہ جمہوریت کے بجائے فسطائیت اور عوامی رائے کے بجائے ووٹوں کی ڈکیتی اور قبضے پر یقین رکھتی ہے ، مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنا پیپلز پارٹی کی دیرینہ روایت ہے جس کی بنیاد پارٹی کے بانی چیئر مین اور بلاول کے نانا ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھے ، آج بلاول بھی اسی بدترین روایت کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت و الیکشن کمیشن کے گٹھ جوڑ ، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے اور اپنی جیتی ہوئی سیٹیں چھیننے کے خلاف احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کرے گی ، عوامی و جمہوری جدو جہد اور عدالتی وقانونی راستہ اختیار کرے گی ، الیکشن کمیشن میں پٹیشن اور ضرورت پڑی تو سپریم کورٹ سے بھی رجوع کرے گی۔منعم ظفر خان نے مزید کہاہے کہ میں اہل کراچی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ضمنی بلدیاتی الیکشن میں بھی جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا ، جس طرح  2023میں بلدیاتی الیکشن اورپھر عام انتخابات میں کیا تھا لیکن حسب روایت پیپلز پارٹی نے بھی انتخابی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھا ، جس کی بنیاد بانی پیپلز پارٹی اور بلاول کے ناناذوالفقار علی بھٹو نے ڈالی تھی اب نواسے نے بھی وہ روایت برقرار رکھی، پیپلز پارٹی نے 1965میں مادر ِ ملت فاطمہ جناح کے مقابلے میں ایوب خان کا ساتھ دیا تھا اور پھر1971میں مشرقی پاکستان کے مینڈیٹ پر بھی قبضہ کیا ، 82سیٹیں لینے والی پارٹی جیت گئی اور 160 کامیاب امیدوار ہار گئے ، پیپلز پارٹی نے ہی 1977میں جماعت اسلامی کے امیدوار مولانا جان محمد عباسی کو اغوا کرایا،

انہوں نے کہا کہ یہ شہر جانتا ہے کہ 2023کے بلدیاتی الیکشن میں پیپلز پارٹی نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالاتھا اور 14نومبر 2024کو بھی یہی روایت برقرار رکھی گئی جبکہ پولنگ سے قبل پری پول رگنگ کی گئی اس کے خلاف جماعت اسلامی الیکشن کمیشن کو مسلسل آگاہ کرتی رہی ، ہم نے الیکشن کمیشن کو 11 خطوط لکھے اور الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا کہ کس طرح ووٹوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جارہا ہے ، لیاقت آباد یوسی 7میںڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے 2 ہزارسے زائد ووٹ ایسے شامل کیے گئے جن کا مستقل پتہ وہاں کا تھا نہ عارضی ، اسی طرح ماڈل ٹائون کی یوسی 7جہاں سے محمد فاروق عام انتخابات میں ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے ، ماڈل ٹائون یوسی میں پچھلے عام الیکشن میں پیپلزپارٹی کا آٹھواں نمبر تھا ،پیپلز پارٹی کو 2023کے بلدیاتی الیکشن میں یہا ں سے صرف 650ووٹ ملے اورجماعت اسلامی نے 4400ووٹ حاصل کیے ، عام اانتخابات میں پیپلزپارٹی نے ساڑھے چار یوسیز پر مشتمل صوبائی اسمبلی کی نشست سے 1836 ووٹ حاصل کیے جبکہ جماعت اسلامی نے 24 ہزار ووٹ لیے تھے ، اب ایسا کیا ہوگیا اسی یوسی میں پیپلز پارٹی نے 4362 ووٹ حاصل کرلیے ، اس یوسی کا 8 گھنٹے رزلٹ روک کے رکھا گیا، 5 بجے پولنگ ختم ہوگئی ، رات1:30 بجے نتائج جاری کیے گئے اور پیپلز پارٹی کے1046 ووٹ  بڑھا کر 4  ہزار سے زائد کردیے گئے اور جماعت اسلامی کے3 ہزار ووٹوں کو2415 کردیا گیا ، اس سارے عمل میں پیپلز پارٹی ،الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملوث ہیں،۔منعم ظفر خان نے کہا کہ یوسی7 کورنگی وارڈ 1 جہاں سے ہمارے امیدوار کامران تھے ،اس یوسی میں  2023کے بلدیاتی الیکشن میں1150 ووٹ حاصل کیے تھے اور پیپلز پارٹی کے صرف 77 ووٹ تھے 14نومبر کو یہاں سے جماعت اسلامی نے653 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ،

ہمارے پاس فارم 11موجود ہیں لیکن ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن نے فارم11 کے مطابق رزلٹ جاری نہیںکیے ، پیپلز پارٹی کے 457 ووٹوں کو1100 کردیا گیا، لیاقت آباد میں 2023ء کے بلدیاتی الیکشن میںجماعت اسلامی نے 3 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے اور پیپلز پارٹی کو صرف 700 ووٹ ملے تھے ، اس نشست پر بھی ضمنی انتخابات میں نتائج تبدیل کرکے پیپلزپارٹی کو 3ہزار ووٹ دلوائے گئے ،اس دھاندلی کی وجہ سے عوام کا انتخابی عمل سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے ۔شاہراہ فیصل پر احتجاج و دھرنے سے نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیدر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ ، سیکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ، امیر ضلع کورنگی فرحان بیگ ، امیر ضلع گلبرگ وسطی کامران سراج ، امیر ضلع ائیر پورٹ چوہدری محمد اشرف ، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق ، ڈپٹی پارلیمای لیڈر سٹی کونسل جنید مکاتی و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ پریس کانفرنس میں نائب امراء سیف الدین ایڈوکیٹ، راجہ عارف سلطان،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی،ایم پی اے محمد فاروق، ڈپٹی پارلیمانی لیڈرسٹی کونسل قاضی صدرالدین،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،امیر ضلع کورنگی مرزا فرحان بیگ و دیگر موجود تھے ۔