کشمیر جوہری معاملات کے حوالے سے کلیدی حیثیت رکھتا ہے ڈاکٹر ظفر نواز جسپال


مظفرآباد(صباح نیوز) مرکز برائے بین الاقوامی اسٹریٹیجک مطالعات آزاد جموں و کشمیر (CISS-AJK) نے معروف محقق اور مصنف ڈاکٹر ظفر نواز جسپال کی کتاب “نوکلئیر آرمز کنٹرول ان ساتھ ایشیا: پولیٹکس، پوسچر، اینڈ پراکٹسز” پر ایک فکری نشست کا اہتمام کیا۔ اس علمی نشست کا مقصد جنوبی ایشیا کے جوہری معاملات پر تفہیم کو فروغ دینا تھا۔

تقریب کا آغاز ڈاکٹر اسما شاکر خواجہ اور ان کی تحقیقی ٹیم نے ڈاکٹر جسپال اور دیگر معزز مہمانوں کے استقبال سے کیا۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر جسپال نے اپنی کتاب کے اہم موضوعات کا تعارف پیش کیا اور اس کی منفرد جہات کو بیان کیا، جس میں انہوں نے روایتی تاریخی تجزیات سے ہٹ کر جوہری اسلحے کی روک تھام کے حوالے سے نئے تحقیقی زاویے متعارف کروائے ہیں۔

ڈاکٹر جسپال نے کشمیر کی جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ خطے میں جوہری معاملات کے حوالے سے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب کے سلسلے کا آغاز یہاں سے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی جوہری تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے، اور جنوبی ایشیا کے تناظر میں صورتحال مزید پیچیدہ ہے، جہاں انڈیا کی جوہری اسلحے کے کنٹرول میں عدم دلچسپی خطے میں استحکام کے لیے بڑا چیلنج ہے۔یہ تقریب CISS-AJK کے اس عزم کی عکاس تھی کہ وہ اہم سیکیورٹی مسائل پر مکالمے کا پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے کوشاں ہے اور پالیسی سازی میں مثر کردار ادا کرنے کے لیے اپنی علمی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس نشست میں طلبا، محققین، اساتذہ اور سول انتظامیہ کے نمائندے شریک تھے۔ڈاکٹر جسپال کے خطاب کے بعد سوال و جواب کا ایک دلچسپ سیشن بھی منعقد کیا گیا جس میں شرکا نے ڈاکٹر جسپال کے ساتھ مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا اور ان سے براہِ راست علمی رہنمائی حاصل کی۔تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر اسما شاکر خواجہ نے ڈاکٹر جسپال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں یادگاری تحفہ پیش کیا اور شرکا کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی شرکت نے اس تقریب کی کامیابی کو یقینی بنایا