کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کراچی تا کشمور سندھ میں امن وامان کی خراب صورتحال کو پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کے سرپرست ظالم سردار ، پولیس کی کالی بھیڑیوں اور ڈاکوؤں کا نیٹ ورک ختم کئے بغیر سندھ میں قیام امن اور جرائم کا خاتمہ ناممکن ہے۔حکومت کا تاجروں کو تحفظ و سہولیات فراہم کرنے کی بجائے مزید ٹیکس لگانے کا عندیہ عوام کا جینا محال بنانے کے مترادف ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں مختلف سیاسی سماجی رہنماؤں اور چیمبر ٹریڈ یونینز کی جانب دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کے دوران کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں عوام کہیں بھی رات کو اور نہ ہی دن میں محفوظ ہے۔خاص طور پر کاروباری طبقہ سخت پریشان ہے۔ مریض اور میت لے جانے والی ایمبولینس بھی رہزنی کی وارداتوں سے محفوظ نہیں ہے جو کہ سندھ میں بدامنی و لاقانونیت کی انتہا ہے۔
صوبائی دارلخلافہ شہر کراچی میں رواں سال ڈاکوؤں سے مزاحمت پر 105 سے زائد شہری قتل کر دیئے گئے۔ سندھ میں تسلسل کے ساتھ 16 سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے مگر عملی طور سندھ کے عوام ڈاکوؤں کے رحم کرم پر ہے۔ عوام اس ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں مگر ان کی داد فریاد سننے والا کوئی ادارہ نہیں ہے۔ صوبائی امیر نے زور دیا کہ حکومت شہریوں کی جان و مال کی حفاظت اور کاروباری طبقہ کو تحفظ کے لییفوری اور موئثر اقدامات کرے تاکہ شہری کوئی سکھ کا سانس لے سکیں. اس موقعے پر جنید ڈھر، غلام مرتضیٰ شیخ،کاظم علی عباسی، حافظ روشن انقلابی، جماعت اسلامی کے ضلعی رہنما ایڈووکیٹ نادر علی کھوسہ اور قاری ابو زبیر جکھرو بھی ساتھ موجود تھے۔#