ایبٹ آباد یونیورسٹی میں داخلوں کی منسوخی انتہائی غیر مناسب اور ناقابل برداشت قدم ہے۔وسیم حیدر

 پشاور(صباح نیوز) ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی انتظامیہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور صوبائی حکومت کے طلبہ یونین بحالی اعلان پر یوم تشکر منانے والے 7 طلبہ کا داخلہ منسوخی کیخلاف اسلامی جمعیت طلبہ  نے انتظامیہ کیخلاف دھرنے اور عدالت جانے کا اعلان کردیاہے.

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ خیبرپختونخوا وسیم حیدر نے کہاہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کافیصلہ آمرانہ سوچ اور طلبہ کے جمہوری حقوق پر حملے کے مترادف ہے.اسلامی جمعیت طلبہ اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے.اور وائس چانسلر آفس کے سامنے جاری احتجاج کی مکمل حمایت کرتی ہے.جمعیت وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور وزیر اعلی تعلیم مینا خان سے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف انکوائری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ اگر حکومت خاموش رہی تو یہ فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا.

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ ہری پور عبدالرحیم کاکاخیل نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہی کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے طلبہ یونین کی بحالی کے اعلان کے بعداب ضرورت تو اس بات کی تھی کہ جامعات طلبہ یونین کے الیکشن کا اعلان کرتی.ایسے میں جامعہ ایبٹ آباد کے اندر طلبہ کو آزادی اظہار رائے پر داخلوں کی منسوخی انتہائی غیر مناسب اور ناقابل برداشت قدم ہے.ہم اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں، اس لیٹر کو مسترد کرتے ہیں اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلفور اس فیصلے کو واپس لے۔ بصورت دیگر حالات کی خرابی کی ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر ہوگی.امیرجماعت اسلامی ضلع ایبٹ آباد عبدالرزاق عباسی نے کہاہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ فیصلہ واپس لے.بصورت دیگر انتظامیہ کیخلاف ایبٹ آباد عوام نکالیں گے.