آرٹیکل 370 کی بحالی کی قرارداد پر مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں بی جے پی کا احتجاج

 سری نگر:  مقبوضہ جموں وکشمیرکی نو منتخب اسمبلی میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن وحید الرحمان پرہ نے ایک قرارداد پیش کی ہے جس میں دفعہ 370 اور علاقے کی خصوصی حیثیت کو بحالی کا مطالبہ کیا گیاہے۔پلوامہ سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد پربی جے پی کے ارکان نے شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے احتجاج کیا۔وحید پرہ نے قرارداد نیشنل کانفرنس کے رہنما عبدالرحیم راتھر کے اسمبلی کا اسپیکر منتخب ہونے کے موقع پر پیش کی۔

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے قرارداد پیش کرنے پر وحید پرہ کی تعریف کی ہے۔ کٹھ پتلی وزیر اعلی عمر عبداللہ نے قراردادپیش کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ370پر کوئی فرد واحدیکطرفہ طور پر فیصلہ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ یہ اقدام خالصتا سیاسی ہے۔ انہوں نے ا سپیکرسے اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کی ۔شام لال شرما کی قیادت میں بی جے پی کے ارکان نے وحیدپرہ کی معطلی کا مطالبہ کیا جبکہ این سی کے رکن شبیر کلے نے اجلاس میں رکاوٹ پیدا کرنے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسمبلی کا اجلاس 8نومبرتک جاری رہے گا۔مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے سپیکر نے  بی جے پی کے شدید احتجاج پر آرٹیکل 370 کی بحالی کی قرارداد پر بحث کرانے کی اجازت نہیں دی  وحید الرحمن پرہ نے اسپیکر عبدالرحیم راتھر کو ان کے حالیہ انتخاب پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی  کی  آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے قرارداد  کو ایوان میں بحث کے لیے رکھا جائے۔ان کی تجویز آتے ہی ایوان میں ہنگامہ شروع ہو گیا۔اس پر اسپیکر نے کہا کہ قرارداد پر حتمی فیصلہ لینے کا اختیار ان کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے کہ اس پر بحث ہوگی یا نہیں۔اسپیکر کی یقین دہانی کے باوجود بی جے پی کے 28 اراکین اسمبلی اس اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے کھڑے رہے۔  اس موقع پر وزیر اعلی عمر عبداللہ اپنی نشست سے اٹھے اور کہا کہ یہ ایوان کا پہلا دن ہے پی ڈی پی  قرارداد کی کوئی اہمیت نہیں ہے، یہ صرف کیمروں کے لیے ہے۔ قرارداد لانے سے پہلے مذکورہ رکن کو ٹریژری بنچوں سے مشورہ کرنا چاہیے تھا۔اس کے بعد اسپیکر
نے اس طرح کی قرارداد کو متعارف کرنے کے لیے پرہ کی سرزنش کی اور کہا کہ یہ ان کی قابلیت کی طرف ایک اشارہ ہے۔سپیکر نے کچھ دیر کے لیے اجلاس ملتوی کر دیا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہونے پر گورنر  منوج سنہا نے ایوان سے خطاب کیا انہوں نے ریاستی درجے کی بحالی کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ نے ریاستی درجے سے متعلق قرارداد منظور کی جو ریاست کے لیے ایوان کی رضامندی کی عکاسی کرتی ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مستحق خاندانوں کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرے گی