کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ کراچی کے عوام بجلی ، پانی ، گیس ، ٹرانسپورٹ ، تباہ حال انفرا اسٹرکچر ، مسلح ڈاکوئوں کی لوٹ مار سمیت بے شمار مسائل کا شکار ہیں ، سندھ میں پیپلز پارٹی کا 16سالہ دور بد ترین حکمرانی کا دور ہے ، وزیر اعلیٰ سندھ کراچی کی جانب سے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے کا کریڈیٹ لینے کے بجائے اہل کراچی کے مسائل حل کریں ، کراچی صوبے کے بجٹ کا بھی 90فیصد سے زیادہ حصہ فراہم کرتا ہے ، جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک جاری ہے ، عوامی مسائل کے حل کے لیے احتجاج اور دھرنے سمیت عدالتی راستہ بھی اختیار کریں گے ،آصف زرداری ملک کے صدر اور پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کا حصہ ہے ، گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافے سمیت تمام عوام دشمن حکومتی فیصلوں اورا قدامات میں پیپلز پارٹی شریک ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ گیس کے نرخوں میں 53.5فیصد اضافے اور کے الیکٹرک کے 7سالہ ڈالر بیسڈ جنریشن ٹیرف کا فیصلہ واپس لیا جائے ، کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کر کے فارنزک آڈٹ کرایا جائے اور کراچی کو این ٹی ڈی سی سے براہ ِ راست بجلی فراہم کی جائے ، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے ۔ شہریوں کو ٹینکرز کے بجائے گھروں کے نلکوں میں پانی دیا جائے ، جرائم پیشہ عناصر اور مسلح ڈاکوئوں سے عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنا نے کے لیے پولیس اور متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داری پوری کریں ، میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہش مند ہزاروں طلبہ و طالبات کو سندھ حکومت کی نا اہلی اور بد انتظامی کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے ، داخلے کے پورے عمل کو صاف و شفاف بنایا جائے ،پرچہ لیک سمیت بد انتظامی کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ ٹیسٹ کے لیے کراچی میں امتحانی مراکز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ کراچی کے 13ہزار طلبہ و طالبات 22ستمبر کے ٹیسٹ کی طرح شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار نہ ہوں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ،ڈپٹی پارلیمانی لیڈرقاضی صدرالدین،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،سکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی،نائب صدرپبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہد،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد بھی موجودتھے ۔
منعم ظفر خان نے صحافی خالد اقبال کے روڈ ایکسیڈنٹ کے باعث انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ شہر میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ٹرالروں و ڈمپروں کے 5واقعات ایسے ہوچکے ہیں جن میں شہری اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں ، ٹریفک پولیس اور متعلقہ حکام ٹرالروں و ڈمپروں کی شہر میں نقل و حرکت کے اوقاتِ کار پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کروائیں،منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کراچی کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے ، وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر ہے اور اس کا کریڈٹ بھی ہمیں جاتا ہے ، کراچی میں 14/14 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ، لوگ پانی کے لیے دھکے کھارہے ہیں ، کراچی میں ٹرانسپورٹ کا نظام تباہ ہوگیا ہے ، کراچی میں پچھلے 9 مہینے میں 55ہزار سے زائداسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہوچکی ہیں اور ان وارداتوں میں 104افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، ایک جانب شہر میں بے تحاشا لوڈشیڈنگ ہورہی ہے،ڈالر بیسڈ جنریشن ٹیرف میں 7 سال کے لیے مزید توسیع کردی گئی ہے ، کے الیکٹرک 40سالہ بوسیدہ پلانٹس سے کراچی کے شہریوں کو بجلی فراہم کر رہی ہے، جماعت اسلامی کے 14 روزہ پنڈی دھرنے کے نتیجے میںان آئی پی پیز سے معاہدوں پر بات ہورہی ہے اور پانچ آئی پی پیز سے معاہدے ختم کردیے گئے ہیں ،ایک جانب pay or takeکا سلسلہ ختم ہورہا ہے اور دوسری جانب کے الیکٹرک کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے ، لوڈشیڈنگ کے خلاف کراچی میں لوگ15 دن سے رات میں جگہ جگہ مظاہرے کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ شہر میں پانی کا شدید بحران ہے ،ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے کہا کہ ہم شہر کے بعض مقامات پر بٹر فلائی والو لگارہے ہیں اور لائنوں کو تبدیل کررہے ہیں ، وہ کہتے ہیں لوگ ٹینکر کے ذریعے پانی خرید لیں ، پانچ پانچ ہزار، آٹھ آٹھ ہزار کا ٹینکر ایک عام شہری کس طرح خریدے گا ۔
منعم ظفرخا ن نے کہا کہ ایس ایس جی سی نے اوگرا میں درخواست کی ہے کہ 53.5 فیصد اس کے ٹیرف میں اضافہ کردیا جائے ، صورتحال یہ ہے کہ شہر میں رات 10 بجے گیس چلی جاتی ہے اور صبح6 بجے تک گیس نہیں ہوتی ،اسی طرح دن کے مختلف اوقات میں بھی شہر میں کئی جگہوں پر گیس نہیں ہوتی ، آئین کے مطابق جو صوبہ سب سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے اس کا پہلا حق ہے کہ اس کے شہریوں کو گیس مہیا ہو، سندھ 65فیصد گیس پیدا کرتا ہے لہٰذا اس کے شہریوں کا پہلا حق ہے ، گرمیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کی یہ حالت ہے تو سردیوں میں کیا حالت ہوگی ،گیس کے بلوں میں ٹیکسز کی بھرمار ہے ، فکس ٹیکس کو بتدریج بڑھاکر 400 روپے کردیا گیا ہے ، پروٹیکٹیو او رنان پرو ٹیکٹیوکے اندر جو400 روپے تھا اسے 1000 روپے کردیا گیا ، پچھلے ڈیڑھ سال میں کم و بیش 450فیصد تک گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ، کونیکل بفل PUG SLOW METER چارجز کے نام پر شہریوں سے اضافی وصولی کی جارہی ہے ،گیزر نہ ہونے کے باوجود شہری گیزر کا بل اداکریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد سے آج تک یہ شہر سنبھل نہیں پایا ہے ، جگہ جگہ گڑھے پڑے ہوئے ہیں ، تھوڑابہت جو سڑکوں کے حوالے سے کام ہورہا ہے وہ بھی اتنے بھونڈے طریقے سے ہورہا ہے کہ شہری شدید ذہنی اور جسمانی اذیت سے دوچار ہیں ، وزیر بلدیات کے نزدیک ان کے حلقے کی 5 یوسیزہی پورا کراچی ہے ،وزیر بلدیا ت و قابض میئر کو اہل کراچی کے مسائل سے کوئی سرو کار نہیں ۔