کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے طلباء اورنوجوان تعلیم پر توجہ دیں بلوچستان تعلیم یافتہ ہوگا تو حقوق کے حصول کے سفرمیں آسانی ہوگی تعلیم ہی کی بدولت شعور وآگہی کیساتھ ترقی وخوشحالی میسرہوگی اسلامی جمعیت طلباء نے طلباء کی معاونت رہنمائی ومدد کیساتھ ان کی تربیت میں بھی اہم کردار ادا کیا طلباء اوراساتزئے کرام کی حوصلہ افزائی ،تعلیمی میدان میں مقابلہ اور اساتزہ کی تکریم میں ،خدمت وعزت میں اہم کردارا داکیا حکمرانوں نے بلوچستان کو ناخواند ہ بناکر تباہ کر دیا ۔بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم کی زیورسے آراستہ ہوکر ظلم وجبرکا مقابلہ کرناہوگا مہنگائی وغربت ،بدعنوانی اور بے روزگاری ناخواندگی ،نااہلی کی وجہ سے ہے ۔بلوچستان کے وسائل، حکومت،اختیارات سب یہا ں کے باسیوں کے بجائے لٹیروں ،عوام ومعیشت دشمنوں کے پاس ہے منظم ہوکر تعلیم واتحادکے ذریعے قابض طبقے سے اپنے جائز حقوق لے لیں گے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے گورنمنٹ سائنس کالج میں اسلامی جمعیت طلباء کے ٹیلنٹ ایکسپو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب سے اسلامی جمعیت طلباء کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی،ناظم اسلامی جمعیت طلباء بلوچستان بہادرخان کاکڑ،ناظم اسلامی جمعیت طلباء کوئٹہ دلاورخان کاکڑ نے بھی خطاب کیا، تقریب میں ٹیچرزاور طلباء میں انعامات اورایوارڈزتقسیم کیے گیے، تقریب سے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے خطاب میں کہا کہ ناقص پالیسیوں ،بدعنوانی ،نااہلی کی وجہ سے بلوچستان میں غربت ،مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔ غریبوں کیلئے تعلیم کے دروازے بند کیے گیے ہیں غریب کیلئے الگ امیر کیلئے الگ تعلیمی نظام ہے اے لیول اوراولیول تعلیم کی وجہ سے غریب کبھی بھی اعلیٰ تعلیم اعلیٰ عہدے پر نہیں پہنچ سکتا اعلیٰ تعلیم پرصرف امیروں سرمایہ داروں کا حق ہوگا غریب کا توجہ تعلیم ترقی سے ہٹاکر صرف محدود زندگی محدود تعلیم محدود وسائل تک کردیا گیا ہے ۔بلوچستان کے غریب اور مزدور سمیت ہر طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔
جائز حقوق جائز سیاسی جدوجہد ،جائز احتجاج پر بھی پابندی لگادی گئی ہیں ۔ مسلسل ٹیکس لگانے ہر چیزمہنگا کرنے اور بڑی تعداد میں قرض لینے کے باوجود معیشت کاپہیہ جام ہے وجہ سودی معیشت ،بدعنوان حکمران اورکرپشن وکمیشن سسٹم ہے عوام کیلئے کوئی ریلیف اورنہ ہی کسی قسم کی کوئی یاتبدیلی نظر آرہی ہے۔بلوچستا ن کو تباہ کرنے والوں نے حساب دینا ہوگامسلط طبقے ،مقتدرقوتوں، سرمایہ داروں کی حکومت میں غرباء ومساکین کا کوئی سننے والا نہیں ۔جماعت اسلامی ہی مظلوم وغریب اور پسے ہوئے طبقے کو حقوق دلاکر پاکستان کو اسلامی بلوچستان کو خوشحال بنائیگی ۔ موجودہ حکومت نے کم عرصے میں قرض لینے کے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔اندرونی اور بیرونی قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھ رہاہے ، جبکہ اسی رفتار سے قرضے حاصل کرنے کاسلسلہ جاری رہاتو ملکی معیشت سنبھلنے کی بجائے دیوالیہ ہوجائے گی۔ حکومت سے عوام کو کسی قسم کاکوئی ریلیف نہیں ملا،عوامی مسائل کم ہونے کے بجائے الٹا ان میں اضافہ ہوا ہے۔ افسوس ناک امر تویہ ہے کہ حکمران مسلسل غلط بیانیاں کرکے قوم کے جذبات کومجروح کررہے ہیں۔ بلوچستان میں مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں حکمرانوں نے اگر اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادانہیں کرنی اور عوامی مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل نہیں کرنا تو انہیں برسراقتدار رہنے کاکوئی حق نہیں۔ملک کو آگے بڑھانے کے لیے حکمرانوں اور ان کی ٹیم کو سنجیدگی کامظاہرہ کرنا ہوگا۔محض بیان بازی کرکے اور ڈنگ ٹپائو پالیسیوں کے ذریعے ملک وقوم کو درپیش مسائل حل نہیں ہوسکتے