کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے 26ویں ترمیم سے لیکر ارساایکٹ میں تبدیلی تک سندھ کے مفادات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، دریائے سندھ پر نئے کینال تعمیر کرنے کا سندھ دشمن فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پورا سندھ سراپا احتجاج ہوگا، سندھ کے عوام اپنے حقوق اور وسائل سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہونگے اور نہ سندھ کے پانی پر ڈاکہ زنی کو برداشت کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ مگرمچھ کے آنسو بہانے کی بجائے سندھ اسمبلی کی قرارداد اور مخالفت کے باوجود چولستان کینال سمیت نئے کینالوں کی منظوری پر استعفیٰ دیں، پی پی کو چیئرمین صدرپاکستان کی ارسا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری اور ہاکس بے سمیت سندھ کی قیمتی زمینیں گرین پاکستان کے نام پر عسکری اداروں کو دینے سے ان کے سندھ دشمن عزائم واضح ہوچکے ہیں۔ جماعت اسلامی سندھ کی سیاسی،مذہبی جماعتوں، سول سوسائٹی اور ادیبوں دانشوروں ،صحافیوں کے ساتھ ملکر دریائے سندھ پر نئے کینال بنانے کیخلاف ہر فورم پر بھرپور احتجاج کرے گی۔
صوبائی امیر نے ایک بیان میں مزید کہا کہ مراد علی شاہ کے بقول ان کے احتجاج کے باوجود وفاقی حکومت نے چولستان کینال کی منظوری دی ہے تب ان کو احتجاجا استعفیٰ دیکر گھر چلے جانا چاہئے اور پیپلز پارٹی وفاق میں چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی اسپیکر سمیت صدر کا عہدہ چھوڑکر حکومت کے ساتھ تعاون ختم کرے ورنہ سندھ کے عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے بیان بازی ختم کریں۔ دریائے سندھ پر مزید کینال بنانے سے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین بنجر ہوجائے گی، پہلے ہی بدین اور ٹھٹہ کی زمینیں سیم اور تھور کا شکار جبکہ سمندر کا پانی اوپر آنے سے ہزاروں دیہات ڈوب چکے اور لاکھوں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں،تمر کے جنگلات ختم ہوگئے ، جنگلی چرندپرند ناپید اور مچھلی کا شکار نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس وقت جب پہلے سے طے شدہ معاہدے کے مطابق بھی سندھ کو اپنی ضرورت کا پانی نہیں مل رہا ایسے میں مزید نئے کینال بنانے سے سندھ کی زمینیں برباد اور زراعت تباہ ہوجائے گی، اگر حکمرانوں نے اپنی ضد اور انا کو نہ چھوڑا تو سندھ کے عوام اپنی بقا کیلئے پیپلزپارٹی سمیت وفاق میں موجود نام نہاد جعلی حکمرانوں کا گھیرائو کریں گے۔