جموں: مقبوضہ جموں وکشمیر میںجموں کے اکھنور سیکٹر میںمنگل کو قابض بھارتی فوج کا آپریشن مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا،آپریشن میں جدید ترین ٹینکوں کو استعمال میں لایا گیا جبکہ این ایس جی کمانڈوز کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔یہ پہلی دفعہ ہے جب بھارت نے روسی ساخت کے جدید ترین ٹینک مقبوضہ جموں وکشمیر کے کسی بھی آپریشن میں استعمال کئے ہیں ،شمالی کشمیر کے وسیع جنگلات میں بھی فوجی آپریشن جاری ہے ،
کے پی آئی کے مطابق جموں کے اکھنور سیکٹر میں پیر کی صبح جدید اسلحہ سے لیس عسکریت پسندوں نے قابض بھارتی فوج کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے بعد علاقے میں جھڑپ شروع ہوئی،مقامی میڈیا کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ صبح چھ بجے کے قریب عسکریت پسندوں نے فوجی گاڑی پر فائرنگ کی اور پیر کی شام دیر گئے تک علاقے میں آپریشن جاری تھا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے عسکریت پسندوں کے خلاف جدید ترین ٹینکوں کا استعمال کیا گیا جبکہ نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کو بھی علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔علاقے میں بھارتی فوج نے اب تک تین عسکریت پسند وںکو شہید کر نے کا دعوی کیا ہے ،
بھارتی فوج کو شبہ ہے کہ جنگلی علاقے میں مزید عسکریت پسندموجود ہو سکتے ہیں جس کے پیش نظر فوج نے ایک وسیع العریض علاقے کو اپنے محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے تمام راستے مسدود کر دئے ہیں۔منگل کو مسلسل دوسرے روز بھی علاقے میں آپریشن جاری رہا۔ ادھر شمالی کشمیر میں کنٹرول لائن کے نزدیک وسیع جنگلاتی علاقے کا بھارتی فوج نے محاصرہ کررکھا ہے اور علاقے میں ایک بڑا فوجی آپریشن جاری ہے بھارتی فوج کو اطلاع ملی ہے کہ جنگلات میں عسکریت پسندوں نے خفیہ کمین گاہیں قائم کررکھی ہیں اور وہاں سے وہ عسکری کارروائیاں کررہے ہیں ، آپریشن میں ڈرونز کے علاوہ فوجی ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا جارہا ہے ۔علاقے کی جانب آنے والے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کی گئی ہے۔