سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کی سینئر رہنما ء اور جموں وکشمیرماس موومنٹ کی چیرپرسن فریدہ بہن جی نے حکومت اور آزاد جموںوکشمیر کے عوام کو ریاست جموں و کشمیر کی آزاد حکومت کے قیام کے77و یں یوم تاسیس پر مبارکبا د پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ آزاد جموں وکشمیر کی حکومت اپنے مظلوم کشمیریوں کی عملی مدد کے لئے ایک حقیقی بیس کیمپ کا کردار ادا کرے گی، ریاست جموں و کشمیر کی آزاد حکومت کے قیام کے77و یں یوم تاسیس پر اپنے تہنیتی پیغام میں فریدہ بہن جی نے کہاکہ ایک طرف آزاد ریاست جموں و کشمیر حکومت کا یوم تاسیس منایا جارہا ہے دوسری طرف بھارت کے زیر قبضہ ریاست جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں اور دس لاکھ سے زائد قابض بھارتی افواج ان پر ظلم وتشد د جاری رکھے ہوئے ہیں کشمیریوں کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی اور جابرانہ قبضے کے خلاف پر اپنے حقوق کے لئے پرامن جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ ان سے خود بھارتی حکمرانوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کررکھاہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیاگیا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرسکیں۔
سینئرحریت رہنما نے کہا کہ اگرچہ اس سال بھی آزاد جموں و کشمیر کی حکومت کے یوم تاسیس پرمقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا جائے گا لیکن بھارتی ظلم وتشد د کا شکار مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ بیس کیمپ کی حکومت اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کی مدد کے لئے آگے آئے اور ریاست کے اس حصے کو بھارتی قبضے سے آزاد کرانے کے لئے اپنا عملی کردار ادا کرے جس پر بھارت نے فوجی طاقت کے ذریعے اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے ، فریدہ بہن جی نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے اور ان کی شناخت کو ختم کرنے کے لئے اس وقت اپنے تمام حربے آزمارہا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ آزاد جموں وکشمیرمیں حکومت میںشامل جماعتوں سمیت آزاد خطے کی تمام جماعتیں آپسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیرکو بھارت سے ا زاد کرانے کے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہوجائیں اور بیس کیمپ میں ایک ایسا عملی لائحہ عمل بنایا جائے جس سے بھارت پر کشمیریوں کو اپنا حق خود ارادیت دلانے کے لئے دباو بڑھایا جائے ، فریدہ بہن جی نے کشمیریوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کرنے پر آزاد کشمیر کے عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آزاد خطے کے لوگ اپنے مظلوم کشمیریوں کی اپنی حمائت جاری رکھیں گے ۔