محمد حسین محنتی سے منتظم اعلیٰ محمد افضل کی قیادت میں طلبہ عربیہ وفد کی ملاقات

کراچی (صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے زوردیا ہے کہ حکومت دینی مدارس کے طلباء کی اسناد کوقانونی حیثیت ،دینی تعلیم کے فروغ کے لیے بجٹ مختص کیا جائے ،مدارس کی رجسٹریشن اوربنک اکائونٹس کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔دینی مدارس ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ،خیرکے مراکز اوراس میں پڑھنے والے طلبہ دین کے سپاہی اور امت کی امیدوں کا مرکز ہیں۔حکومت دینی مدارس کے راستے میں روڑے اٹکانے کی بجائے ان کے لیے آسانیاں پیداکرے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں منتظم اعلیٰ مولانا محمد افضل کی قیادتِ میں ملاقات کرنے والے جمعیت طلبہ عربیہ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

منتظم صوبہ سندھ حافظ حذیفہ احمد،امین صوبہ مولانا اصغرعلی سمیجو اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی اس موقع پرموجودتھے۔وفد نے مدارس دینیہ کے طلبہ کو درپیش چیلنجز ، مسائل ، مشکلات اور ان کے حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔منتظم اعلیٰ نے صوبائی امیرکو ”اتحاد طلبہ مدارس ” مہم سے آگاہی دیتے ہوئے کہاکہ یکم اکتوبر سے جاری مہم کا مقصد طلبہ کو یکجا کر کے ان کے اجتماعی مطالبات کو تسلیم کروانا ہے جن میں اسلامی نظام تعلیم کا قیام، طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ، ہر سطح کی اسناد کو قانونی حیثیت دلوانا اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع کی فراہمی شامل ہیں۔ان کا مزیدکہنا تھا کہ مدارس کی تمام اسناد کو قانونی حیثیت حاصل نہ ہونے کے باعث مدارس کے طلبہ کا تعلیمی اور معاشی استحصال ہو رہا ہے۔پاکستان میں تعلیم مختلف نظاموں میں منقسم ہے اور مدارس کے چالیس لاکھ سے زائد طلبہ کی اسناد کو قانونی حیثیت نہ ملنے کی وجہ سے بیشمار مشکلات کا سامنا ہے ـاس مہم کے ذریعے ہم ان مسائل کے حل اور مدارس کی خدمات کا حقیقی کردار اجاگر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔