ہماری ریاست خود کفالت کی جانب نہیں بڑھ ہی ہے۔ ڈاکٹر محمد مشتاق خان

مظفرآباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاہے کہ بیس کیمپ میں اصلاح احوال اور کشمیرکی آزادی کے لیے اہل دانش اپنا ان پٹ دیں،ہمارے اسلاف نے جن مقاصد کے لیے یہ خطہ آزاد کرایاتھا وہ ابھی تشنہ ہیں،صحت مندمعاشروں اور ریاستوں کی ترقی میں اہل دانش کا بڑ اکلیدی کردار ہوتاہے،فکر ونظر رکھنے والے اہل نظر قوموں کی رہنمائی کرتے ہیں،ہمارے ہاں المیہ یہ ہے کہ ہم اہل دانش سے کام نہیں لیتے،دنیا میں ا ن اقوام  نے ترقی کی ہے کہ جن کے پیچھے سوچنے سمجھنے والے دماغ کارفرماتھے،ہماری خواہش ہے کہ ہم اہل دانش کے تجربے اور ان کے فہیم سے خوب استفادہ کیاجائے اور قوم کی رہنمائی کی جائے جو جدید چیلنجز درپیش ہیں ان سے نبردآزماہونے کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں،

ان خیالات کااظہارانھوں نے جموں وکشمیرتھنکرفور م کے زیر اہتمام اجلاس سے  خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر صدر فورم جمیل راٹھور ،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی راجہ جہانگیرخان سمیت دیگر قائدین نے گفتگوکی،اجلاس میں ریٹائرڈ بیوروکریٹس ،ریٹائرڈ پروفیسرز،سماج کے ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے شرکت اور اپنی اپنی تجاویز دیں،

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ ہمارے پاس بے شمار وسائل ہیں مگر ہم ان کو درست انداز سے بروئے کار نہیں لارہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری ریاست خود کفالت کی جانب نہیں بڑھ ہی ہے ہمارے نوجوانون بے روزگار ہیں،انسانی، قدرتی اور معدنی وسائل کو بروئے کار لانا کی ضرورت ہے،صحت اور تعلیم کے شعبے میں جدت لانے کی ضرورت ہے،سیاحت اور ہائیڈل کا پوٹنشل ہمارے پاس موجود ہے،

انھوں نے کہاکہ سب سے ہم بات ہمارے پاس نوجوان 65فیصد ہیں جو کام کے ہیں۔ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ دستیاب وسائل کو بروئے کارلاتے ہوئے مزید اقدامات کیے جائیں تو آزاد خطہ ترقی میں یورپ سے آگے جاسکتاہے۔