کوٹہ سسٹم ختم کیا جائے یا دیگر صوبوں میں بھی متعارف کرایا جائے:الطاف شکور

کراچی(صباح نیوز)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے صوبہ سندھ میں دیہی شہری کوٹہ کو امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ سے کوٹہ سسٹم کو ختم کیا جائے یا باقی تین صوبوں میں دیہی شہری کوٹہ سسٹم متعارف کرایا جائے تاکہ انصاف اور مساوات کو یقینی بنایا جاسکے۔

سندھ میں شہری اور دیہی کوٹہ سسٹم،امتیازی سلوک ہے اور یہ آئین پاکستان کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔آئین کا آرٹیکل 25 اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں اور قانون کی طرف سے یکساں تحفظ کے حقدار ہیں۔ تاہم، دیہی شہری کوٹہ کا نظام صرف صوبہ سندھ میں نافذ کیا گیا ہے۔ باقی تمام صوبوں میں ایسا کوئی امتیازی سلوک روا نہیں رکھا گیا۔ بحیثیت ایک شہری ہمیں یہ پوچھنے کا حق ہے کہ جب تمام صوبوں میں دیہی شہری آبادی موجود ہے تو ان میں دیہی اور شہری کوٹے کی تقسیم کیوں نہیں ہے؟ اور اگر شہری اور دیہی کوٹہ ایک نعمت ہے تو پاکستان کے دیگر تین صوبوں کے لوگوں کو اس سے کیوں محروم رکھا گیا ہے؟ صدر، وزیراعظم،چیف آف آرمی ا سٹاف، چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان، ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز، صوبوں کے وزرائے اعلی اور گورنرز، قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز، بار ایسوسی ایشنز اور جرنلسٹ ایسوسی ایشنز کے صدور، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہان اور سول سوسائٹی کے اراکین کے نام لکھے گئے

ایک کھلے خط میں الطاف شکور نے کہا کہ بنگلہ دیش میں اسی کوٹہ سسٹم پر ہونے والے مہلک فسادات، حکومت کی تبدیلی کا باعث بنے۔ حال ہی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے سندھ میں متنازع شہری اور دیہی کوٹہ سسٹم میں 20 سال کی مجوزہ توسیع کے لیے ملک کی ایک سرکردہ سیاسی جماعت کی طرف سے پیش کیے گئے بل کی منظوری دے دی ہے۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کے باقی تمام صوبوں میں شہری اور دیہی کوٹہ متعارف کرایا جائے، یا اسے صوبہ سندھ میں بھی ختم کر دیا جائے۔ پاکستان کے تینوں صوبوں کی طرح صوبہ سندھ میں بھی دیہی اور شہری شہریوں کے لیے الگ الگ کوٹہ کی بجائے صرف ایک کیٹیگری کا صوبائی کوٹہ ہونا چاہیے۔ مذکورہ بالا حقائق کے پیش نظر ہم صوبہ سندھ میں امتیازی شہری اور دیہی کوٹہ سسٹم کے خاتمے کے لیے آپ سے قابل قدر تعاون کی درخواست کرتے ہیں