مونال ریسٹورانٹ کے مالک لقمان علی افضل کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل ہوگی


اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان میں کل (سوموار)کے روزمارگلہ نیشنل پارک میں گرائے گئے مونال ریسٹورنٹ کے مالک لقمان علی افضل کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوگی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس نعیم اخترافغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 3رکنی بینچ لقمان علی افضل کے خلاف توہین عدالت کے حوالہ سے جاری نوٹس پر سماعت کرے گا۔کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لقمان علی افضل کے وکیل سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن چوہدری محمد احسن بھون سے مکالمہ کرتے ہوئے قراردیا تھا کہ یہ کیس لمباچلے گااس لئے اسے کسی اوردن سنیں گے۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے خلاف میڈیا پر مہم چلانے پر لقمان علی افضل کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جبکہ عدالت نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کامران علی افضل اورسیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر اعزازاے ڈار کو جاری توہین عدالت کے نوٹس واپس لے لئے تھے۔

واضح رہے کہ مارگلہ نیشنل پارک میں موجود مونال اوردیگر ریسٹورانٹس کو گرانے کے حکم پر مبینہ طور پر لقمان علی افضل کی ایما پر میڈیا پر سپریم کورٹ کے خلاف مہم چلائی گئی تھی جس کانوٹس چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے لیا گیا تھا۔ دوسری جانب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس نعیم اخترافغان اورجسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 3رکنی بینچ 9اکتوبربدھ کے روز دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کے لئے فنڈز اکٹھے کرنے کے معاملہ پر دائر درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ گزشتہ سماعت پر واپڈاوکیل سعد رسول کی جانب سے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں موجود ڈیم فنڈ کی رقم واپڈا کو منتقل کرنے کی استدعا کی تھی جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان کی جانب سے واپڈا درخواست کی حمایت کی گئی تھی۔

عدالت نے ڈیم فنڈ کیس میں سابق اٹارنی جنرل انورمنصورخان اور سابق اٹارنی جنرل بیرسٹر خالد جاوید خان کوآئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کے لئے طلب کیاتھا۔ واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے دورمیں ڈیم فنڈ کااغاز ہوا تھا اوراس حوالہ سے سپریم کورٹ میں اکاؤنٹ کھولا گیا تھا۔ ZS