سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کی بنگلہ دیش واپسی چاہتے ہیں، محمد یونس

 ڈھاکہ (صباح نیوز)بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کو واپس لانے کے لیے ہر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔ ماضی میں بڑوں سے غلطیاں ہوئی ہیں.۔ اب نوجوانوں کو بھی موقع ملنا چاہیے۔امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں محمد یونس نے کہا کہ  وہ شیخ حسینہ کی واپسی چاہتے ہیں۔ وہ جہاں کہیں بھی ہیں، ان کی واپسی کے لیے ہر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

بھارت کے ساتھ تعلقات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر محمد یونس کا کہنا تھا کہ بھارت ہمسایہ ملک ہے اور اچھے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔کیا ملک کا نظام اب عملی طور پر طلبہ چلا رہے ہیں؟ محمد یونس کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے۔ لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ نوجوانوں کو اب اقتدار سنبھالنا چاہیے، ماضی میں بڑوں سے غلطیاں ہوئی ہیں۔ لہذا نوجوانوں کو اب ذمہ داری لینی چاہیے۔ وہ غلطیاں بھی کریں گے اور پھر انہیں سدھار بھی سکیں گے۔عبوری حکومت کی مدت اور انتخابات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر محمد یونس کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس حوالے سے اپنی کوئی رائے نہیں دی۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مشاورت ہوئی ہے، لیکن ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ یہ حکومت کب تک رہے گی۔محمد یونس سے سوال ہوا کہ بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمن کو بابائے قوم سمجھا جاتا رہا ہے؟ لیکن ان کے مجسمے گرائے گئے اور میوزیم میں توڑ پھوڑ کی گئی؟ اس پر عبوری حکومت کا کیا موقف ہے؟ اس پر محمد یونس کا کہنا تھا کہ “آپ ماضی کی بات کر رہے ہیں، آپ کو نہیں پتا کہ کس قدر بڑے پیمانے پر طلبہ نے بغاوت کی اور کتنے طلبہ نے اپنی جانیں گنوائیں۔

چیف ایڈوازئر کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ نے ‘ری سیٹ’ کا بٹن دبا دیا ہے۔ ماضی پیچھے رہ گیا ہے۔ اب ہم نئے انداز میں ملک کی تعمیرِ نو کریں گے اور اس کا مطلب ہے کہ ہم اصلاحات کریں گے۔فوجی افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دینے کے سوال پر محمد یونس کا کہنا تھا کہ طلبہ کے احتجاج کے دوران پولیس نے ان پر گولیاں برسائیں۔ سارے پولیس والے اس میں شامل نہیں تھے۔ یہ کچھ لوگوں کی غلطی تھی جن کا احتساب ہو گا۔ لیکن اس سے پولیس کا مورال ڈان ہوا۔ پولیس اپنا کام نہیں کر پا رہی تھی۔ لہذا عارضی طور پر فوج کو امن و امان قائم رکھنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فوج کو یہ اختیارات دو ماہ کے لیے دیے گئے ہیں۔ پولیس کو ظاہر ہے یہ برا لگ رہا ہو گا، ان کے اختیارات فوج کو دیے گئے ہیں۔ امید ہے کہ پولیس دوبارہ یہ ذمے داری سنبھال لے گی۔محمد یونس کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت کا بنیادی مقصد ملک میں اصلاحات کر کے انتخابات کی جانب بڑھنا ہے تاکہ اقتدار منتخب نمائندوں کے سپرد کیا جا سکے۔