مظفرآباد سے چکوٹھی جانے والی بد قسمت کوسٹر بس چناری کے قریب حادثہ کا شکار

چناری(صباح نیوز)مظفرآباد سے چکوٹھی جانے والی بد قسمت کوسٹر بس چناری کے قریب حادثہ کا شکار ہو کر حفاظتی دیوار توڑ کر سیکڑوں فٹ بلندی سے دریائے جہلم میں جاگری ،ڈرائیور،کنڈیکٹر جاں بحق ،ایک بچہ زخمی ،ایبٹ آباد کی رہائشی خاتون اور اس کی بیٹی معجزانہ طور پر بچ گئیں ،بس مکمل طور پر تباہ ،کنڈیکٹر کی نعش دریا کی تیز لہروں میں بہہ گئی۔

تفصیلات کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات مظفرآباد سے چکوٹھی جانے والی بس نمبرایل ای ایس 2695جسے کنڈیکٹر کامران عرف کامی چلا رہا تھا کہ قابو سے باہر ہو کر چناری ،کھٹائی موڑ کے قریب دریا جہلم میں جاگری ،حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی سید اشفاق گیلانی ،اسسٹنٹ کمشنر ہٹیاں بالا کامران خان ،ایس ایچ او چناری راجہ یاسر علی خان پولیس نفری ،ریسکیو1122کے ہمراہ موقعہ پر پہنچے جن کی نگرانی میں مقامی لوگوں ،پولیس اور ریسکیو1122کے اہلکاروں نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر اندھیرے میں انتہائی خطرناک اپریشن شروع کرتے ہوئے زخمی اور جاں بحق ہونے والوں کو گہری کھائی سے نکال کر ہسپتال منتقل کیا ،حادثہ میں گاڑی کا ڈرائیور مسکین شاہ ولد مزمل شاہ ساکنہ چکوٹھی ،کنڈیکٹر کامران عرف کامی ولد بشیر مغل ساکنہ چکوٹھی جاں بحق ہو گئے ،بس میں سوار ایبٹ آباد کا رہائشی بچہ عبداللہ ولد اظہر شدید زخمی ہو گیا جبکہ اس کی والدہ زینب بی بی زوجہ اظہر،

اس کی پانچ سالہ بہن نور حرم معجزانہ طور بچ گئیں،کنڈیکٹر کی تلاش کے لیے اندھیرے کے باعث بند کیا گیا ریسکیواپریشن جمعرات کے روز بھی جاری رہا لیکن اس کی ڈیڈ باڈی ریکور نہیں ہوپائی ، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کنڈیکٹر دریا کی تیز لہروں میں بہہ گیا ہے ،جاں بحق ڈرائیور کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقہ چکوٹھی میں ادا کرنے کے بعد منوں مٹی تلے سپرد خاک کردیا گیا ،دریں اثناء جمعرات کے روز چناری، بھرائیاں کے مقام پر ٹیوٹا ہائی ایس اور ٹیکسی کار آپس میں ٹکرا کر حادثہ کا شکار ہو گئی جس کے نتیجہ میں ٹیوٹا کا ڈرائیور معمولی زخمی ہو گیا، ٹیوٹا ہائی ایس نمبر 9282 کھلانہ سے راولپنڈی جبکہ ٹیکسی کار اے ایل 229چناری سے چکوٹھی جارہی تھی، ٹیوٹا ہائی ایس کے زخمی ڈرائیور کی شناخت قدیر ولد صدیق ساکن کھلانہ جبکہ کار ڈرائیور کی شناخت کفیل ولد جہانگیر ساکن چکوٹھی کے نام سے ہوئی ہے تاہم دونوں گاڑیوں کی ٹکر میں سوار مسافر محفوظ رہے ۔