ڈیرہ اسما عیل خان(صباح نیوز)گومل یونیورسٹی ڈیرہ کے پنشنز سے محروم ریٹائرڈ اساتذہ وملازمین نے وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورکوخط لکھ دیا ۔خط میں کہا گیا ہے کہ فنڈزکے اجراء پر گومل یونیورسٹی کے سرکش اہلکاروں کو واضح ہدایت کی جائے کہ ہمارے واجبات اور پنشن کے لئے اس رقم کو استعمال کریں۔آپ کی توجہ اور حمایت کے لئے ہمیشہ شکر گزار رہیں گیہم سینکڑوں ریٹائرڈ پروفیسرز اور انتظامی اہلکار گومل یونیورسٹی سے اپنی جائز پنشن اور بقایاجات کی وصولی کے انتظار میں تقریباً تین سال سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم نے کوئی بھی جائز فورم، دروازہ یا در نہ چھوڑا اور ہر جگہ اپنی جائز حق کی وصولی کے لئے استدعا کی۔ چند ماہ قبل عدالتِ عالیہ پشاور نے گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر ذمہ داران کے خلاف ہمارے حق میں واضح فیصلہ دیا کہ گومل یونیورسٹی ہمارے بقایاجات اور ماہوار پنشن دو ماہ کے اندر ادا کرے۔
اس سلسلے میں دورانِ سماعت گومل یونیورسٹی کے نمائندے نے ہمیشہ فنڈز کی عدم دستیابی کا بہانہ بنایا، لیکن عملی طور پر ہماری استدعا کو کبھی خاطر میں نہ لایا گیا اور کئی بار کثیر فنڈز ملنے کے باوجود اسے اپنے دیگر مصارف میں لگا کر ہمارے ساتھ مذاق کیا گیا ہے۔ابھی حال ہی میں جو اضافی غیر معمولی گرانٹ حکومت خیبر پختونخوا نے جاری کی ہے، اس کا بنیادی مقصد ان معاملات کو حل کرنا ہے جن میں عدالتی احکام ہوں اور پنشن کے معاملات بھی شامل ہیں۔ لیکن گومل یونیورسٹی پنشنرز کے نزدیک واضح عدالتی حکم کے باوجود اس خصوصی اضافی رقم کو اپنے ملازمین اور جاری اخراجات میں بانٹ کر پنشنرز کو ایک طویل عرصہ کے بعد محض ایک ماہ کی جاری پنشن دینے کا ارادہ رکھتی ہے جو سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔آپ سے استدعا ہے کہ اپنے ماتحت وزارت کے ذریعے گومل یونیورسٹی کے سرکش اہلکاروں کو واضح ہدایت دیں کہ وہ اپنی پہلی ترجیح کے طور پر اپنے ذمہ واجبات کی ادائیگی کریں اور پنشن کے لئے اس رقم کو استعمال کریں۔آپ کی توجہ اور حمایت کے لئے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے خط گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کے ریٹائرڈ ملازمین فورم کی طرف سے لکھا گیا ہے۔