جماعت اسلامی سندھ کی جانب سے ادویات پر 18فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانے کی مذمت

کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے حکومت کی جانب سے کچھ  ادویات پر 18فیصد تک جنرل سیل ٹیکس لگانے کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ قابل مذمت ہے۔اس اضافے سے غریب عوام کی مشکلات مزیدبڑھ جائیں گی۔حکمرانوں کو عوامی مسائل اور مشکلات کا ادراک ہی نہیں۔حکمران طبقہ اپنے بنک بیلنس میں اضافے کے لیے لوٹ مارکرنے میں مصروف ہے، مہنگائی،بیروزگاری اور بجلی،گیس سمیت اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں پہلے ہی ہوشربا اضافے نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے اب ادویات پر مزید سیلز ٹیکس لگانے سے عام آدمی کیلئے علاج کروانا بھی مشکل بنادیا گیا ہے۔ حکومت  نے جِلد اور طاقت کی ادویات، ملٹی وٹامنز،کیلشیم، ملک پاوڈر، شوگر اسٹرپس اور  ہربل ادویات پر 18 فیصد جنرل سیلزٹیکس لگا دیا، جس کی وجہ سے شوگر جیسے ا مراض میں مبتلا، بوڑھے اور کمزور افراد اور بچے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پہلے یہ لوگ ہفتوں کی دوا لے جاتے تھے، اب صرف ایک 2 دن کی ادویات خریدنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔مریضوں اور ان کے سرپرستوں کامطالبہ ہے کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے  ایک بیان میں مزید کہا کہ ملک میں پہلے ہی عوام کو معیاری طبی سہولیات میسر نہیں۔فارماسوٹیکل کمپنیاں پیسہ کمانے کے لالچ میں بالکل اندھی وبے حس ہوچکی ہیں، جبکہ سونے پہ سہاگہ حکومت اپنے اخراجات اور عیاشیاں پوری کرنے کیلئے ادویات پر بھی مزید ٹیکس لگاکر عوام کو جینے کے بنیادی حق سے بھی محروم کرنا چاہتی ہے پاکستان میں سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار انتہائی ناگفتہ بہ اور قابل رحم ہے۔عوام کو ریلیف نام کی کوئی چیزمیسرنہیں۔مفت ادویات بھی کمیشن مافیااور رشوت خوروں کی نذرہوچکی ہیں۔بلڈ پریشر، مرگی، کینسر، دل کے مریضوں کے لیے تجویز کردہ سمیت دیگر ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو فی الفور واپس لیا جائے۔