لاہور(صباح نیوز)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ اس ملک پر چالیس چوروں کا کلب حاکم ہے اور یہی چالیس چور ہر بار اپنا اپنا رہنما چن لیتے ہیں۔ مہنگائی کا سیلاب عوام کے سروں سے گزر رہا ہے،حکمران کہتے ہیں گھبرانا نہیں۔ دین کا دروازہ نہ کھولنے تک پاکستان حقیقی منزل سے دور رہے گا۔ قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ حافظ سلمان بٹ سیاست میں آئے، تو بڑے بڑے جرنیلوں کے پروردوں کو شکست دیتے چلے گئے۔ وہ لوگوں کے دلوں کی دھڑکن اور ان کے خون میں دوڑتے تھے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام ”حافظ سلمان بٹ لیبر ہال” کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد، سینئر کالمسٹ عظیم چودھری، ریلوے پریم یونین کے چیئرمین ضیا الدین انصاری، صدرپریم یونین شیخ محمد انور، جے آئی یوتھ پاکستان کے سیکرٹری جنرل شاہد نوید ملک اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر العظیم نے کہا کہ حافظ سلمان بٹ کی پوری زندگی حقوق اللہ اور حقوق العباد سے عبارت رہی ہے۔ وہ محنت کشوں، کھلاڑیوں، طلبہ اور پسے ہوئے طبقات کی ایوانوں کے اندر اور باہر توانا آواز تھے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں مہنگائی، بے روزگاری، حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے خلاف دھرنوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے تمام مزدور انجمنیں متحد ہو کر ان دھرنوں کا حصہ بنیں۔
انھوں نے کہا کہ جاگیردار، کرپٹ سرمایہ دار، اسٹیبلشمنٹ کے مہرے اس ملک کے مسائل کی وجہ ہیں۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ پاکستان میں ساڑھے سات کروڑ مزدور ہیں۔ ڈیڑھ کروڑ مزدور گورنمنٹ و پرائیویٹ سیکٹر جب کہ چھ کروڑ دیہاڑی دار ہیں، لیکن صرف 36لاکھ مزدور سوشل پروٹیکشن قانون سے مستفید ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مزدوروں کا اصل دشمن 75سال سے برسراقتدار حکمران طبقہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ سلمان بٹ کی پوری زندگی سماجی فقیرانہ طرز کی تھی، اسی لیے وہ کسی جابر حکمران سے نہیں ڈرتے تھے۔ حافظ سلمان بٹ نے مزدور طبقے کو عزت سے جیتنے کا سلیقہ سکھایا۔ انھوں نے کہا کہ حافظ سلمان بٹ نظریہ اسلام و پاکستان کے حامل شخصیت کے مالک تھے۔
تقریب کے آخر میں سیکرٹری جنرل امیر ا لعظیم نے قائدین کے ہمراہ ”حافظ سلمان بٹ لیبر ہال” کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مختلف مزدور یونینز کے رہنما بھی موجود تھے۔