پرو وی سی ملاکنڈ یونیورسٹی عطا الرحمن کا بیٹوں کے ساتھ مل کر اسسٹنٹ پروفیسر عبدالنصیر پر بہیمانہ تشدد

چکدرہ(صباح نیوز)پرو وی سی ملاکنڈ یونیورسٹی عطا الرحمن کا بیٹوں کے ساتھ مل کر اسسٹنٹ پروفیسرعبدالنصیر پر بہیمانہ تشدد۔طلبہ کا احتجاج ،پرووائس چانسلر کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ملاکنڈ یو نیورسٹی چکدرہ دیر لوئر میں گزشتہ روز پر ووائس چانسلر وچیئر مین ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن نے اپنے دو بیٹوں عثمان اور سعد کیساتھ ملکر بندکمرے میں گورنمنٹ ڈگری کالج درگئی کے اسسٹنٹ پروفیسر عبدالنصیر کو لہولہان کردیا۔

یو نیورسٹی طلبا نے اسسٹنٹ پروفیسر عبدالنصیر کو زخمی کی حالت میں چکدرہ ہسپتال منتقل کیا۔اسسٹنٹ پروفیسر عبدالنصیر نے میڈیا کو واقعہ کے تفصیلات بتاتے ہو ئے کہاکہ گزشتہ روز ملاکنڈ یونیورسٹی اسلامیات ڈیپارٹمنٹ کے عزیز احمد  چترالی اور باچارحمان کے آفس میں،میں چائے پی رہاتھا کہ ڈاکٹر عطا الرحمن   نے اپنے دو بیٹوں کیساتھ ملکر پستول،تیزدار آلہ اور مکوں سمیت داخل ہوکر مجھ پر قاتلانہ حملہ کیاشدید تشدد اور زردکوب کیا۔جس سے میں بے ہوش ہوکر گرپڑا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرووائس چانسلر ڈاکٹر عطا الرحمن کو فوری طور پر ٹر مینٹ کیا جائے۔ملاکنڈ یونیورسٹی قتل گاہ بن گیاہے عطا الرحمن بدمعاش ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ پروائس چانسلر ڈاکٹر عطا الرحمن مبینہ طور پر افغانی مہاجر ہے۔جعلی پروموشن سے وہ پروفیسر بن گئے ہیں۔

پرووائس چانسلر عطا الرحمن نے عبدالنصیر کیخلاف قانونی کاروائی کے لیے ایس ایچ او چکدرہ تھانہ کے نام درخواست میں لکھا کہ گزشتہ روز دوران ڈیوٹی میں اپنے دفتر میں موجود تھاعبدالنصیر ساکن باجوڑ میرے دفتر میں داخل ہوا۔گالیاں دی اور حملہ کیا۔عبدالنصیر کے ہاتھ میں پنج تھااور بار بار جان سے مارنے کا دھمکیاں دے رہا تھا۔اس کے علاوہ عبدالنصیر نے میرے کیخلاف کمپلینٹ بھی کی ہے کہ میں افغانی ہوں۔جس کی باقاعدہ انکوائری ہوئی اور مجھے پاکستانی قراردیاگیاہے۔ملاکنڈ یو نیورسٹی واقعہ کیخلاف یو نیورسٹی طلبہ نے انتظامیہ کیخلاف مظاہرہ کیا۔واقعہ کی صاف اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہو ئے مظاہر ین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ ملاکنڈ یونیورسٹی نااہل ایڈمنسٹریشن کیمپس کے اندر پرامن ماحول خراب کرنے میں مصروف ہیں۔کسی کو بھی کیمپس کی پر امن ماحول کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی یونیورسٹی میں تشدد برداشت کیا جائے گا۔واقعہ میں ملوث پرو وائس چانسلرعطا الر حمن اور آو ٹ سائڈرزکیخلاف کاروائی انکوائری کیاجائے۔۔