عمران خان نے برابری کے نظریے پر سب کو علاج کی سہولیات دیں، شہباز گل


فیصل آباد( صباح نیوز ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے نام لیے بغیرالزام عائد کیاہے کہ پاکستان میں کبوتر چوری میں ملوث افراد کی ضمانت بھی نہیں ہوتی جبکہ قائدحزب اختلاف میاں محمدشہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائدحزب اختلاف میاں حمزہ شہباز جیسے لوگوں کی چھٹی والے دن بھی ضمانت ہوتی ہے۔

فیصل آبادمیں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے اُنہوں نے دعویٰ کیاکہ رانا ثناء اللہ جیسے لوگ بھی باہر کے ملک سے علاج کرواتے ہیں۔ان کی پہلی قیادت تو باہر سے علاج کرواتی تھی اب دوسری اور تیسرے درجے کی قیادت بھی باہر سے علاج کرواتی ہے ۔ انہوں نے چپڑاسی کو استعمال کیا جس کی 9 ہزار تنخواہ تھی۔چوہدری عابد شیر علی جیسے بندے بھی باہر سے علاج کرواتے ہیں۔ ہم جیسے متوسط طبقے کے لوگوں میں بہت کم آگے جاتے ہیں ۔آج عمران خان نے غریب کا ہاتھ پکڑ کر مہنگے اسپتال کے باہر کھڑا کر دیا۔چھوٹے صحافیوں کو علاج کروانا مشکل ہو جاتا ہے۔ عمران خان نے ہر شخص کی جیب میں 10 لاکھ روپے ڈال دیے۔خبیر پختون خوا میں ہیلتھ کارڈ سے سب سے زیادہ آنکھوں کا علاج کروایا گیا۔غریب کو غیر معیاری خوارک ملتی ہے۔جب غریب گندہ پانی پیتا ہے تو ہیپاٹائٹس بھی سب زیادہ اسے ہوتا ہے۔ہیلتھ کارڈ سے دوسرے نمبر پر خواتین نے علاج کروایا جنہیں پہلے اچھے ڈاکٹر دستیاب نہیں تھے۔

اُنہوں نے کہاکہ عمران خان نے برابری کے نظریے پر سب کو علاج کی سہولیات دیں۔ عمران خان کا 2 نہیں ایک پاکستان ہوگا۔میاںنواز شریف کے دور میں 40 روپے کلو پاور لومز فروخت ہوئیں۔آج صرف فیصل آباد مین 450 ارب کی انڈسٹری لگ رہی ہے۔ کیا ہماری حکومت میں کسی وزیر مشیر کے خلاف کوئی شواہدکے ساتھ سکینڈل آیاہے؟۔ ہمارے سب لوگوں کو پتہ ہے کہ عمران خان ڈنڈا مارتے ہوئے نہیں دیکھتا۔اوپر جو لیڈر آیا ہے وہ ایماندار ہے ۔عمران خان کی وجہ سے وزیر مشیر سب محتاط ہو گئے ییں۔اب کوئی ایم پی اے کسی سے کوئی بھتہ نہیں لیتا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ ہمیں پتا ہے کہ ہمارا غریب اور محنت کش مہنگائی میں پسا ہوا ہے۔جب پٹرول، کوئلہ، بجلی کی قیمت بڑھے گی تو مہنگائی بڑھے گی۔آج امریکہ، ترکی چائنہ سب مہنگائی سے پریشان ہیں۔ پہلے اسکول ٹیچرز کو ٹرانسفر کروانے کے لیے کیا کیا جتن کرنے پڑتے تھے۔اب ہم نے سب کچھ آن لائن کر دیا ہے۔فیصل آباد کی سڑکیں عمران خان کے دور میں نہیں بلکہ میاں شہباز شریف کے دور میں بھی ٹوٹا ہوا تھا۔ہمار ا گورتھ ہے 5 اعشاریہ 37 فیصد پھر بھی ہمیں دیوالیہ قرار دیا جاتا ہے ۔ان کے دور میں 4 اعشاریہ 5 فیصد گروتھ ہو تو کہتے ہیں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں۔شہبازگل نے اپنی زیرقیادت صحت کارڈ کی عوام آگاہی باریریلی بھی نکالی جو اقبال سٹیڈیم سے چوک گھنٹہ گھر کی ط رف پہنچی ۔