پارلیمانی کشمیر کمیٹی ،قائمہ کمیٹی دفاع اور کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ایل اوسی کے مشترکہ دورے کا اعلان

اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمانی کشمیر کمیٹی ،قائمہ کمیٹی دفاع اور کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے مقبوضہ کشمیرمیں فراڈ بھارتی انتخابات کے تناظر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ایل اوسی کے مشترکہ دورے کا اعلان کردیا ،مقبوضہ کشمیر میں نام نہادانتخابات کے خلاف پار لیمنٹ، صوبائی و گلگت بلتستان آزادکشمیرکی اسمبلیوں میں قراردادیں منظورکی جائیں گی مہاجرین کے کیمپوں کادورہ بھی کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی محمد قاسم نون، چیئرمین دفاعی کمیٹی سردارفتح اللہ میان خیل،کنوینراے پی ایچ سی غلام محمدصفی، حریت رہنما محمدیاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے  پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد  پارلیمینٹ ہاؤس کے باہر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

تمام رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیرمیں  نام نہاد انتخابات کو مستردکرتے ہوئے واضح کیا کہ ان انتخابات کی میونسپل کمیٹی کے انتخابات جتنی بھی حیثیت اہمیت نہیں ،دس لاکھ فوج کی نگرانی میں انتخابات کا ڈھونگ رچایا جارہا ہے سفارت کاروں کا فوج کے کڑے پہرے میں جعلی پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ  کرایا گیا تمام احکامات گورنرجنرل کے چل رہے ہیں

۔قاسم نون نے کہا کہ پارلیمینٹ مظلوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے  مقبوضہ کشمیر میں سیاسی جماعتوں پر پابندی ہے ، حریت رہنما جیلوں میں ہیں ، ان حالات میں کیسے اور کونسے انتخابات ۔ حق خود ارادیت  کے لئے رائے شماری ہونی ہے  یہی عالمی قراردادوں اور عالمی قوانین کا تقاضا ہے ، بھارتی فراڈ انتخابات کو مستردکرتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں فراڈ بھارتی انتخابات کی مزمت کرتے ہیں، ہمیں پتہ ہے کہ کس طرح بھارتی مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا گیا سب جگہوں پر اس بارے میں سولات اٹھ رہے ہیں ۔سارے ہندوستان سے ہندوؤں کووہاں بسایا جارہا ہے پچاس لاکھ ہندوستانی وہاں بسادیئے گئے ہیں ۔

اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی کہ باہر سے لوگوں کو لاکر  ووٹ ڈلوائے گئے انتخابات کی کوئی  حیثیت نہیں ہے، بھارت نے غیرقانونی انتخابات کے ذریعے جمہوریت کے منہ پر بہت بڑ ا طمانچہ ہے ، بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں سیاسی سماجی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں ، نسل کشی، انسانی حقوق کی بدترین پائمالی کی بھی سخت مزمت کرتے ہیں بھارت مرحلہ وار انتخابات کے فراڈ کا جو کھیل کھیل رہا ہے اس کی بھی پارلیمانی کشمیر کمیٹی  مزمت کرتی ہے۔ بھارتی انتخابی فراڈ کے خلاف پارلیمینٹ ،صوبائی اسمبلیوں  گلگت بلتستان آزادکشمیر کی اسمبلیوں میں قراردادمنظور کی جائیں گی   ایل اوسی کا دورہ کریں گے  مہاجرین کشمیر کے کیمپوں میں جائیں گے ۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرسے کوئی ایک فوج بھی بھارت واپس نہیں گیا کیا دس لاکھ فوج کی نگرانی میں انتخابات ہوتے ہیں۔ ریاستی عوام کے جذبات کی ترجمان ساری حریت قیادت جیلوں میں ہے ۔

وہ قیدوبندکی سختیاں برداشت کررہے ہیں ایسے میں کیسے کونسے انتخابات۔حقیقی قیادت کی عدم موجودگی میں انتخابات ہورہے ہیں ۔ہندوستان کا یہ کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر آچکے ہیں  ایسا ہے تو وہ بتائے کیا ہندوستان کی ا فواج میں سے کوئی ایک فوجی بھی واپس گیا ہے۔بلکہ بھارت تو فوجیوں میں اضافہ کررہا ہے اور دعوی ہے کہ حالات معمول پر آرہے ہیں ۔حریت رہنماؤں کو جیلوں میں ٹھونس کے کہہ رہے کہ حالات معمول پر ہیں ۔وہاں پر ظلم وستم کی انتہا ہے۔ان انتخابات کی کیا حیثیت ہے کہ ہندوستان سے لائے گئے پچاس لاکھ لوگوں کو ووٹرز ظاہر کیا گیا ۔یہ کشمیری نہیں ہندوستانی ہیں،مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے لئے ہندوستانی ، ہندوستانی الیکشن کمیشن سب فراڈ انتخابات میں ناکام ہوچکے ہیں اس لئے کشمیری ان کو مستردکرتے ہیں ۔

مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی فوج کے کڑے پہرے میں سفارتکاروں کا جعلی پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کروایا گیا ۔  مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے انتخابی مبصرین کو کیوں نہیںلے جایا جاتا، انسانی حقوق کی تنظیموں کا اجازت کیوں نہیں دی جاتی ،ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے قلعی کھل چکی ہے یہی وجہ ہے بھارت ایمنسٹی انٹرنیشنل سے خائف ہے ۔کسی کے حقوق محفوظ نہیں ہیں ۔ ہم سب بھارتی فراڈ انتخابات کے معاملے پر متحد ہیں ۔پاکستان کی  پارلیمینٹ اسمبلیوں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں سول سوسائٹی ہمارے ساتھ ہے ۔ متنازعہ علاقے میں  مسئلہ کا حل  حق خود ارادیت کے لئے رائے شماری ہے یہی عالمی قراردادوں کا تقاضا ہے ۔ اس موقع پر حریت کانفرنس آزاد کشمیر پاکستان کے جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ پرویز ،سابق کنونئیر محمود احمد ساغر اور حریت رہنماء حاجی سلطان بھی موجود تھے