نیویارک — اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) کے رابطہ گروپ برائے کشمیر نے حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر و گلگت بلتستان پر بھارتی رہنماؤں کے دعوؤں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ کی زیر صدارت پاکستان، ترکی، سعودی عرب، آذربائیجان اور نائیجر کے وزراء کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی پارلیمانی یا قانون ساز اسمبلی کے انتخابات حق خود ارادیت کا ہرگز متبادل نہیں ہیں۔
اعلامیے میںکہاگیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کا انحصار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حتمی حل میں منحصر ہے۔ یہ اجلاس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کی۔
دیگر شرکاء میں ترکی کے نائب وزیر خارجہ نوح یلماز، آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ النور ممدوف، سعودی سفیر ہیثم العالکی اور وزارت خارجہ میں نائجر کی بین الاقوامی تنظیموں کے ڈائریکٹر ہما کنسائے سلیمانی شامل تھے۔ ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے جموں و کشمیر کے عوام کے حقیقی نمائندے کی حیثیت سے شرکت کی۔