غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 55 فلسطینی شہید

غزہ(صباح نیوز)غزہ میں9 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں  41,467 شہید اور 95,921 زخمی ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  55 فلسطینی شہید اور 43 زخمی ہوگئے7اکتوبر2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں ایک لاکھ 70 ہزار عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں،اسرائیلی حملوں میں غزہ کی 60 فیصد مساجد، 90 فیصد سکولوں اور بڑی تعداد میں ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور زرعی اراضی اور سڑکوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔  جنگ شروع ہونے سے قبل 365 مربع کلومیٹر غزہ کی پٹی میں 24 لاکھ افراد رہائش پذیر تھے جس کی وجہ سے غزہ کرہ ارض پر سب سے زیادہ گنجان آباد مقامات میں سے ایک تھا۔جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 13 ستمبر 2024 تک غزہ کی پٹی کی تقریبا 59 فیصد عمارتیں تباہ یا تباہ ہو چکی تھیں ۔

امریکی محققین کوری شیر اور جیمن وان ڈین ہوک کے تجزیہ کردہ سیٹلائٹ تصویروں کے مطابق یہ 169,000 عمارتوں کے قریب ہے۔۔جنگ سے پہلے شمالی غزہ جس میں تقریبا 6 لاکھ فلسطینی مقیم تھے ، کی تقریبا تین چوتھائی عمارتیں تباہ یا تباہ ہوچکی ہیں۔مصر کی سرحد کے ساتھ غزہ کا جنوبی شہر رفح کا تقریبا نصف حصہ تباہ ہو گیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ غزہ کے سرحدی علاقے کے 58 مربع کلومیٹر کے ساتھ واقع 90 فیصد عمارتیں مئی 2024 تک مکمل طور پر تباہ ہو چکی تھی یا ان کو شدید نقصان پہنچا تھا۔جنگ کے دوران اسرائیل نے غزہ کے ہسپتالوں پر بارہا حملے کئے۔اسرائیلی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا پر دو بار بمباری کی ۔ پہلی بار اس ہسپتال پر نومبر میں اور دوسری بار مارچ میں بمباری کی گئی۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دوسرے اسرائیلی حملے نے ہسپتال کو انسانی لاشوں سے بھرے میں ڈھانچے میں تبدیل کردیا۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اگست تک غزہ کے 36 ہسپتالوں میں سے صرف 16 یعنی 44 فیصد جزوی طور پر کام کر رہے تھے۔