غزہ کے تقریبا 90 فیصد سکولوں کی عمارتیں اور سڑکوں کا 58 فیصد حصہ تباہ ہوگیا

غزہ(صباح نیوز)اقوام متحدہ کے جغرافیائی ڈیٹابیس اوپن سٹریٹ میپ سے نشاندھی ہوئی ہے کہ  اسرائیلی حملوں میں  غزہ کے تقریبا 90 فیصد سکولوں کی عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں، 68 فیصد یعنی 102 مربع کلومیٹر زرعی اراضی  اورسڑکوں کے نیٹ ورک کا 58 فیصد حصہ تباہ ہو چکا ہے۔ غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سینٹر (یو این او سیٹ ) اور جغرافیائی ڈیٹابیس اوپن سٹریٹ میپ  کے ڈیٹا سے بھی پتہ چلتا ہے کہ غزہ کی 60 فیصد سے زیادہ مساجد کو نقصان پہنچا یا یا تباہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی حملوں نے غزہ کے تقریبا 85 فیصد سکولوں کو نقصان پہنچا۔6 جولائی تک غزہ میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے زیر اہتمام چلنے والے 477 سکولوں کو نقصان پہنچا ، جو اس کی 564 سہولیات کی تعداد کا تقریبا 85 فیصد تھے ۔ان میں سے 133 کو شدید نقصان پہنچا ہے اور دیگر 344 براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔

ستمبر میں ہنگامی حالات میں تعلیم کے لیے اقوام متحدہ کے عالمی فنڈ، ایجوکیشن کیناٹ ویٹ ، نے کہا کہ غزہ کے تقریبا 90 فیصد سکولوں کی عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں۔اقوام متحدہ کی 27 اگست کی سیٹلائٹ تصویروں کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کی 68 فیصد یعنی 102 مربع کلومیٹر زرعی اراضی تباہ ہو چکی ہے۔ اس میں شمالی غزہ کی 78 فیصد کھیت اور رفح کی 57 فیصد زمین شامل ہے۔اس کے علاوہ غزہ میں سڑکوں کے نیٹ ورک کا 58 فیصد حصہ تباہ ہو چکا ہے۔ 18 اگست تک کے اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے یو این او سیٹ کے ابتدائی تجزیے کے مطابق، تقریبا 1,190 کلومیٹر سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں، 415 کلومیٹر بری طرح سے تباہ اور 1,440 کلومیٹر کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نیرواں ماہ کے اوائل میں جاری ایک بیان میں غزہ میں اسرائیلی حملوں سے ہونے والی تباہی کو ناقابل تصور قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اپنے عہدے پر تعیناتی کے بعد انہوں نے غزہ میں مصائب کی سطح،اموات اور تباہی دنیا میں کہیں نہیں دیکھی۔