خیبرپختونخوا میں عوام کو مشکلات کا سامنا ، صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو کوئی احساس نہیں ہے، انجینئر امیر مقام

پشاور(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے امور کشمیر گلگت بلتستان و سیفران اور صدر مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو کوئی احساس نہیں ہے، وہ تو اپنی ناکامیاں چھپانے میں لگے ہیں، خیبرپختونخوا میں قیدی نمبر 804 کے نام پر لوٹ مار کی جارہی ہے۔ وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ جنوبی اضلاع میں شام کے وقت لوگھروں سے نہیں نکل سکتے، سوات کے علاقہ مالم جبہ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتا ہوں، بدقسمتی سے کے پی میں پی ٹی آئی کی تیسری ٹرن ہے۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کے پی میں روز بروز حالات بگڑ رہے ہیں، مالاکنڈ سمیت ضم اضلاع میں امن وامان کی صورتحال دیکھ لیں، سکیورٹی فورسز اور پولیس کی قربانیاں دیکھ لیں ،حالات بہتر ہوئے،وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ اب شام کے بعد یہاں لوگ باہر نہیں نکل سکتے،پولیس مظاہرے کرنے لگی، کل سوات کا واقعہ ہوا، دنیا میں کیا پیغام دے رہے ہیں،انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ صوبہ کا چیف ایگزیکٹو کو احساس ہی نہیں،اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے کیا کر رہا ہے؟ وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ کابینہ میں جو ہو رہا ہے وہ ڈھکا چھپا نہیں،فنڈز کی تقسیم پر اختلافات بڑھ رہے ہیں، اس سے پہلے بھی اس حکومت نے ڈینگی کی روک تھام کے لیے کیا کیا؟ پہلے بھی ناچ گانے ہوتیرہے ہیں، انجینئرامیرمقام نے کہا ہے کہ مریم نواز کو کہنا پڑے گا کہ کے پی میں ڈینگی کی روک تھام کے لیے کچھ کردے یہ تو چلنے چلانے میں لگے ہیں، کبھی ادھر جاتے ہیں تو کبھی ادھر،وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ وزیر اعلی کبھی کہتا ہے لاہور فتح کریں گے اب میانوالی میں جلسہ کرنے جارہا ہے، انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ وزیر اعلی بھڑکیں مار رہا ہے، پہلے بجلی کے لیے ڈیڈ لائن دی، کیا ہوا؟ وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ آپ کی بانی کو رہا کرانے کی ڈیڈ لائن بھی ختم ہوگئی، بنوں میں کیا کیا؟ امن لانے کیلیے ٹی ٹی پی، افغانستان سے مذاکرات کروں گا، سارے اعلانات ہیں، وزیر اعلی صوبہ کی پولیس کی حوصلہ شکنی نہ کریں، یہ سب کچھ سازش لگ رہی ہے، انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ صوبہ کو لوٹا جارہا ہے، بس بڑی باتیں کی جارہی ہیں، بارات لے کر جانے والا تابوت لے کر لوٹ آیا، وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ وزیراعلی کو اپنے اختیارات کا بھی پتا نہیں،عجیب وزیراعلی ہے، غیرسنجیدہ ہیں، وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ جلسے کیلئے سارے راستے کھلے تھے، کوئی روکاوٹ نہیں تھی، وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام نے فتنہ کی سیاست کو مسترد کردیا ہے،

انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ وزیر اعلی نے صوبہ کے لیے کیا کیا؟ شیخ چلی والا پلان کہ ٹرمپ آئے گا تو بانی پی ٹی آئی کو رہا کرائے گا،اس کے پاس صوبے کیلئے کچھ نہیں ہے، وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ سوچنا ہوگا کہ وزیر اعلی صوبہ کو کہاں لے کر جارہا ہے، ماں بہن کے لیے کیسے الفاظ استعمال کرکے گمراہ کررہا ہے، لوگوں کو احساس ہورہا ہے کہ ہمیں کس کے ساتھ ہونا چاہیے، انہوں نے جو سائفر اور 9 مئی کو کیا، اس کا حساب دینا ہوگا، وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ اس صوبہ کے عوام امن چاہتے ہیں، کچھ روز میں آپ کا مینڈیٹ اڑ جائے گا، پاڑا چنار میں وزیر اعلی یا کابینہ سے کوئی گیا، سن لیں شیخ چلیوں کی جنت میں نہ رہیں، قیدی نمبر 804 باہر نہیں آئے گا، انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ مرکز اور صوبہ میں ان کی حکومت تھی اپنا حساب کتاب دیں، آپ نے کے پی کو کتنی رقم دی،انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پختونوں کو فحاشی اور بدمعاشی کا پیغام دے کر بدنام نہ کیا جائے، بچے اب کھیلتے ہیں کہ علی امین کی بات کررہے ہو یا پکی بات ہے، آپ کو جو کچھ آرہا ہے مرکز سے ہی آرہا ہے،وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ افغان قونصل جنرل کا قومی ترانے پر کھڑا نہ ہونے سے لگتا ہے کہ وزیر اعلی ملے ہوئے ہیں، ہم نے افغان مہاجرین کو کتنے لمبے عرصے سے رکھا ہوا ہے، وزیراعلی پاک افغان میں نفرت کا بیج بورہے ہیں، امیر مقام نے کہا ہے کہ خاکی وردی سے آپ نفرت زیادہ کرانا چاہتے ہیں،خاکی وردی کو بدنام کیا گیا، یہی خاکی وردی والے دہشتگردی کے خلاف جنگ، زلزلے اور دوسری آفت میں آگے تھے، انہوں نے کہا ہے کہ یہ ملک نہ نواز شریف نہ زرداری نہ آپ کا ہے بلکہ عوام کا ہے،انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کی زمینیں بیچی جارہی ہیں، وائس چانسلرز نہیں ہیں، آپ کا ایجنڈا پاکستان نہیں آپکے بیرونی آقا ہیں، آپ ملک کی مفاد میں کچھ نہیں کر رہے ہیں، یونیورسٹیوں کی زمینیں بیچی جارہی ہیں، وائس چانسلرز نہیں ہیں، آپ کا ایجنڈا پاکستان نہیں آپکے بیرونی آقا ہیں، آپ ملک کی مفاد میں کچھ نہیں کر رہے ہیں،وفاقی وزیر نے کہا عجیب وزیر اعلی ہیں، اس کی کوئی ترجیح ہی نہیں، امن اور گڈ گورننس اس کی ترجیح نہیں، مخصوص نشستیں عدالتی معاملہ ہے، سنی اتحاد نے تو کوئی فہرستیں دی ہی نہیں،گورنر راج آئینی اقدام ہیں وزیر اعلی غیرسنجید ہیں، گورننس کا کچھ انہیں پتا نہیں تو گورنر راج خارج ازامکان نہیں، بہت مجبوری کی صورت میں گورنر راج لگایا جائے گا لیکن ایسی کوئی بات نہیں۔ یہ آپشن نہیں لیکن اگر صوبہ ایسے ہی چل رہا ہے تو پھر سوچنا پڑے گا