واشنگٹن— بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے موقع پر پر 28ستمبر کو کشمیری تارکین وطن اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹر کے سامنے پرامن احتجاج کریں گے۔
احتجاجی مظاہرے کا مقصد عالمی برادری کی توجہ بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال اور علاقے میں بھارتی حکومت کے اقدامات کی طرف توجہ مبذول کرانا ہے۔ یہ بات ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹرغلام نبی فائی نے ورجینیا میں پاکستانی صحافیوں کو بتائی ہے ۔ڈاکٹر فائی نے کہاکہ 43لاکھ سے زائد ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کے اجرا سے جن میں 25لاکھ سے زائدغیر کشمیری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل ہوجائے گا۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے کشمیریوں کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے
خبردار کیا کہ ان اقدامات سے مقبوضہ جموں وکشمیر نسل کشی کے دہانے پر پہنچ گیاہے۔ انہوں نے مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک اور شبیر احمد شاہ سمیت کشمیری رہنماؤں کی مسلسل نظربندی پر تشویش کا اظہار کیاگیا۔ڈاکٹر فائی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ کشمیر کا حتمی فیصلہ اس کے عوام کی مرضی کے مطابق اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔