اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے اہم ترین کمانڈر ابراہیم عقیل شہید

بیروت (صباح نیوز)اسرائیل کی مسلح افواج نے لبنان پر حملے تیز کردیے ہیں۔ پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں میں 37 اموات کے بعد حزب اللہ اور حماس نے شمالی اسرائیل کو پھر نشانے پر لے کر راکٹ داغے ہیں۔اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے علاوہ جنوبی لبنان میں متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بناکر 100 راکٹ لانچرز اور ان میں نصب ایک ہزار سے زائد بیرل تباہ کردیے۔

اسرائیلی آرمی ریڈیو نے ایک نشریے میں بتایا کہ جمعہ کو لبنان کے دارالحکومت پر حملے کا بنیادی مقصد حزب اللہ کے آپریشنل کمانڈر ابراہیم عقیل کو نشانہ بنانا تھا۔فرا نسیسی خبر رساں ادارے نے حزب اللہ کے ذرائع کے حوالے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سیکنڈ اِن کمانڈ ابراہیم عقیل کے شہید ہونے کا دعوی کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فوج کا سالِ رواں کے دوران یہ تیسرا فضائی حملہ ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ ابراہیم عقیل کو نشانہ بنانے والے حملے میں حزب اللہ کی ایلیٹ فورس رضوان کے ارکان بھی شہید ہوئے۔ اسرائلی نیوز پورٹل آروز شیوا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ابراہیم عقیل پر 70 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا تھا۔

جنوبی لبنان میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ جنوبی لبنان سے داغے جانے والے بیشتر راکٹ لبنان سے ملحق اسرائیلی سرحد کے اس علاقے میں گرے جسے خالی کرالیا گیا ہے۔ روش پینا لبنانی سرحد سے محض 9 کلومیٹر دور واقع ہے۔شمالی اسرائیل سے رپورٹنگ کرتے ہوئے بی بی سی کے پال ایڈمز نے بتایا کہ جنوبی لبنان سے داغے جانے والے راکٹوں سے بچنے کے لیے انہیں اور ان کی ٹیم کو تھوڑی دیر کے لیے شیلٹرز میں جانا پڑا۔ اس دوران فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم نے 15 سے 20 راکٹ جھپٹ لیے،لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں 8 افراد جاں بحق جبکہ 59 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے اہم ترین کمانڈر ابراہیم عقیل شہید ہوئے ہیں، حملے کے وقت ابراہیم عقیل حزب اللہ کے خصوصی دستے رضوان یونٹ کے اراکین کے ساتھ ایک اجلاس میں تھے۔اسرائیلی میڈیا کی جانب سے بھی حزب اللہ کمانڈر ابراہیم عقیل کی شہادت کا دعوی کیا جارہا ہے۔تاہم اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کی جانب سے باضابطہ طور پر اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔عرب میڈیا کے مطابق ابراہیم عقیل حزب اللہ کے بانی رہنماوں میں  آخری زندہ شخصیت سمجھے جاتے تھے  اور تنظیمی ڈھانچے کے سینئر ترین رکن تھے۔ابراہیم عقیل پر  1983 میں بیروت میں امریکی سفارتخانے میں دھماکیکرنیکا بھی الزام تھا، بیروت میں امریکی سفارتخانے اور فوجی اڈوں پر دھماکوں میں 300 سے زائد امریکی ہلاک ہوئے تھے۔ابراہیم عقیل کو امریکی حکومت نے مطلوب دہشت گردوں میں شامل کر رکھا تھا اور  ان کے سر پر 70 لاکھ ڈالرکا انعام رکھا گیا تھا۔