اسلام آباد(صباح نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پاکستان ٹیلی ویژن کی ماضی میں دنیا بھر میں سراہے جانے والے تشخص کی بحالی کے لیے اقدامات کی صرورت پر زور دیا۔ کمیٹی نے اس کے موجودہ بنیادی ڈھانچے اور انسانی وسائل کے بھرپور استعمال کی تجویز پیش کی تاکہ اسے منافع کمانے والا ادارہ بنایا جا سکے۔ کمیٹی نے تعلیمی مقاصد کے لیے ایک مختص چینل کے قیام کی بھی تجویز دی۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مجلس قائمہ پولین بلوچ کی صدارت میں جمعہ کے روز پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پی ٹی وی سے متعلق ایجنڈے اور میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملے کو زیر غور لایا گیا۔ کمیٹی نے پی ٹی وی کو ایک فیملی چینل کے تشخص کو برقرار رکھتے اور اسے موجودہ رجحانات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ کمیٹی نے کہا کہ پی ٹی وی کے پاس انسانی وسائل کی بے پناہ صلاحیت اور جدید ترین انفراسٹرکچر موجود ہے جسے اس کی سابقہ حیثیت دوبارہ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جائے۔ کمیٹی نے ایک تعلیمی چینل کی تجویز بھی دی کیونکہ کووڈ-19 کے دوران پی ٹی وی کے ذریعے تعلیم فراہم کرنے کا تجربہ کامیاب ثابت ہوا تھا۔ کمیٹی نے پیمرا اور پی آئی ڈی کو ہدایت کی کہ وہ میڈیا ورکرز کی تنخواہوں/ بقایا جات کی ادائیگی پر اپنی کوششیں جاری رکھنے کی ہدایات بھی جاری کی۔ پی ٹی وی اور پی بی سی کے مستقل سربراہان کی تقرری کے حوالے سے کمیٹی کی سابقہ اجلاس کی سفارشات پر عمل درآمد کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ دونوں اداروں کے بورڈز کی تشکیل نو کا عمل جاری ہے اور توقع ہے کہ چند دنوں میں یہ کام مکمل ہو جائے گا۔ مستقل ڈائریکٹر جنرل (PBC) اور منیجنگ ڈائریکٹر (PTV) کی تقرری بورڈ کے نوٹیفکیشن کے بعد کی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو دونوں تنظیموں کے بورڈز میں شامل کرنے کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر نے پی ٹی وی میں موجودہ انسانی وسائل ، مالیاتی صورتحال، مارکیٹنگ کی حکمت عملی اور پیداواری سرگرمیوں کے بارے میں ایک جامع پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری نشریاتی ادارے کی اصلاح اور جدید اصولوں پر استوا کرنے کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے موجودہ حکومت نے اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جس میں نجی شعبے سے اینکرز کی شمولیت، جدید آلات میں سرمایہ کاری، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی کے علاوہ مواد کی جدید شامل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک مالیاتی حکمت عملی وضع کی گئی ہے جس میں مسابقتی نرخوں پر اشتہارات کو راغب کرنے کے لیے موجودہ مالیاتی حکمت عملی کو بہتر بنانا، پیداوار کے لیے شراکت داروں کی تلاش، بجٹ کنٹرول کے اقدامات کو نافذ کرنا اور آپریشن لاگت میں کمی شامل ہے۔ ہیومن ریسورس کی اصلاح کے حوالے سے، منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ پی ٹی وی کے اہلکاروں کو جدید نشریاتی ٹیکنالوجی، مواد کی تخلیق اور انتظام کی تربیت پر توجہ دی جائے گی تاکہ جدت کو فروغ دیا جا سکے اور باصلاحیت تخلیقی نوجوان ٹیلنٹ کو سامنے لایا جا سکے۔ قائمہ کمیٹی کے اراکین نے پی ٹی وی کو اپنے ناظرین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دور حاصر کی ضروریات کے مطابق تبدیلی کی اشد ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے عوام کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے پی ٹی وی کے حالات حاضرہ کے پروگراموں میں اپوزیشن کے لیے اراکین کو بھی مدعو کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کمیٹی کے اراکین نے پی ٹی وی کی موجودہ حالت پی ٹی وی کی سابقہ انتظامیہ کی جانب سے شدید بدانتظامی، غیر منصفانہ ترقیوں اور غیر متضاد مالیاتی فیصلوں کی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے پی ٹی وی میں پروڈکشن سہولیات کی بحالی پر زور دیا جسے ماضی میں دنیا بھر میں سراہا گیا تھا۔ اراکین نے نجی شعبے سے اینکرز کی خدمات حاصل کرنے پر تنقید کی۔ ان کا خیال تھا کہ ایسے ہیومن ریسورس کی خدمات حاصل کرتے وقت مہارت اور ذہانت کا خیال رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے قومی خزانے پر بوجھ کم کرنے کے لیے سرکاری میڈیا اداروں کے وسائل جمع کرنے کی تجویز بھی دی۔ کمیٹی نے تمام پی ٹی وی اسٹیشنوں پر عملہ، انفراسٹرکچر اور گاڑیوں کی تفصیلات کے علاوہ نجی شعبے سے بھرتی کیے گئے اینکرز کو دیئے جانے والے پیکجز کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایات کی۔ کمیٹی نے پی ٹی وی میں بھرتیوں اور ترقیوں کے لیے سختی سے میرٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی بھی ہدایت کی۔ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں اس کی مارکیٹنگ کی حکمت عملی کے بارے میں ایک جامع پریزنٹیشن لینے کا بھی فیصلہ کیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ممبران قومی اسمبلی محمد حنیف عباسی، کرن عمران ڈار، مہتاب اکبر راشدی، شرمیلا صاحبہ فاروقی حسام، سحر کامران، سید امین الحق، محمد مقداد علی خان، مولانا عبدالغفور حیدری، بیرسٹر دانیال چوہدری۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات، سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات، منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی، پرنسپل انفارمیشن آفیسر پی آئی ڈی، ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان، چیئرمین پیمرا اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی
Load/Hide Comments