موجودہ حالات میں شریعت کا نفاذ ہی راہ ِ نجات ہے شجاع الدین شیخ


کراچی( صباح نیوز) موجودہ  حالات  میں شریعت کا نفاذ ہی راہ ِ نجات ہے ۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے  ایم سی سی لان  ملک  سوسائٹی  گلزارہجری کراچی میں ”موجودہ  حالات  اور  راہ  نجات”کے موضوع پر خطاب کے دوران  کیا.

انہوں  نے کہا کہ عوام  بدترین مہنگائی کی  وجہ  سے پس  رہی  ہے  ،غریب عوام کی بنیادی اشیاء ضرورت مہنگی  سے  مہنگی  ہوتی  جارہی  ہیں  اور  کوئی  صورت  نظر  نہیں  آرہی  کہ  وہ جسم  و  جان کا رشتہ برقرار رکھ سکیں ۔ مہنگائی   میں مزید اضافہ عوام میں اضطراب پیدا کردے گا جس سے ملک میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ معیشت کی بدحالی ریاست کی سلامتی پر سوال کھڑا کر دیتی ہے ۔ ہر ریاست کا استحکام اُس کی معیشت سے بھی جڑا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سیاسی طور پر انتہائی غیر مستحکم، معاشی طور پر محتاج اور سماجی سطح پر جو اسلامی شناخت کھو رہا ہے اس کی صرف ایک ہی وجہ ہے کہ ہم نظریہ پاکستان سے منحرف ہوگئے ہیں۔صرف  دعوت  و  تبلیغ  سے  اسلام  غالب  نہیں  ہوگا  بلکہ  اس  کے  لیے  غلبہ  دین  کی  جدوجہد  لازمی  ہے۔ہمارے  پڑوسی  ملک  افغانستان  نے  یہ  کام  کرکے  دکھا  دیا  ہے۔ہمیں  نظام  کو  بدلنے  کی  ضرورت  ہے  نہ  کہ  چہروں  کو۔ مسلمانوں کو اپنی عظمت ِ رفتہ کی بحالی اور آخرت میں نجات کے لیے قرآن اور سنت کو انفرادی اور اجتماعی سطح پر نافذ کرنا ہوگا۔ایک  پُرامن،  منظم،  غیرمسلح  تحریک  برپا  کرکے  ہی  اسلام کی منزل  حاصل  کی  جاسکتی  ہے جس کی تائید2014ء  میں جامع اشرفیہ میں منعقد علماء کے ایک اجلاس میں بھی کی گئی ۔

انہوں نے دین کے تقاضوں کو واضح کرتے ہوئے فرمایا کہ بحیثیت مسلمان ہماری اولین ذمہ داری  دوسروں کو دعوت اور اسلامی نظام قائم کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔ انہوں  نے  کہا  کہ  آج  ہم خرافات میں کھو گئے ہیں اور بھول گئے ہیں کہ ہم نے انگریز سے آزادی ایک اسلامی ریاست کے قیام کے لیے حاصل کی تھی ۔افسوس کا مقام ہے کہ ہم تقریباً پون صدی بعد بھی ملک میں شریعت نافذ نہیں کر سکے اور نہ صرف قوم مغرب کی اندھا دھند تقلید میں غرق ہے بلکہ سیکولر طبقہ اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈال کر بے حیائی پر مبنی مغربی تہذیب کی مکمل طور پر پشت پناہی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم  اللہ کی چنیدہ امت  ہیں جسے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ادا کرنا ہے لہٰذا ہمیں اُس دین کو جسے اللہ اور اس کے رسول ۖ نے عطا کیا مملکت خداداد پاکستان میں نافذ اور غالب کرنے کی جدوجہد کرنا ہوگی تاکہ اللہ کی رضا اور اُخروی نجات حاصل ہو سکے۔