لاہور (صباح نیوز)معروف کالم نگار، ادیبہ اور سابق پارلیمنٹیرین بشری رحمن 77 برس کی عمر میں چل بسیں ۔بشری رحمن کے بیٹے حسن نے والدہ کی وفات کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان کی والدہ کورونا میں مبتلا اور عرصے سے بیمار تھیں۔
بشری رحمن29 اگست 1944کو بہاول پور میں پیدا ہوئیں، بشری رحمن کی شادی لاہور کے صنعتکار میاں عبدالرحمن سے ہوئی۔بشری رحمن1985 اور1988 میں رکن پنجاب اسمبلی بنیں، 2002 اور 2008 ء میں مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی رہیں۔
بشری رحمن نے 13سے زائد کتابیں لکھیں ساتھ ہی وہ طویل عرصے تک کالم بھی لکھتی رہیں۔بشری رحمن کی نمازجنازہ بعد نمازعصر احمد بلاک نیو گارڈن ٹائون میں ادا کی گئی۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحومہ کی اردو ادب اور صحافت کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ رحمن اپنی نوعیت کی منفرد اور اعلیٰ ادیبہ تھیں۔ مرحومہ بشریٰ رحمن نے اپنے ادبی عہد میں کئی نسلوں کو متاثر کیا۔
عثمان بزدار نے کہا کہ مرحومہ بشریٰ رحمن کی ادبی خدمات تا دیر یاد رکھی جائیں گی۔اللہ تعالیٰ مرحومہ کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے
سابق ایم این اے بشری رحمن کے انتقال پر تعزیتی پیغامات میں پاکستان مسلم لیگ کے صدرو سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویزالٰہی اور وفاقی وزیر آبی وسائل مونس الٰہی نے کہا کہ سینئر مسلم لیگی رہنما بشریٰ رحمن کا خلا پر نہیں کیا جا سکتا، بشریٰ رحمن قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کے حقوق کیلئے متحرک رہتی تھیں، پارٹی خواتین ونگ کیلئے قابل قدر خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی ایک اچھی اور مخلص خواتین رہنما سے محروم ہوگئی، مرحومہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے سیاست اور ادب کے میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ مسلم لیگی قائدین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ بشریٰ رحمن کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے