اسلام آباد— کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور علاقے میں رچائے جانے والے نام نہاد اسمبلی انتخابات رائے شمار ی کا ہرگز نعم البدل نہیںجس کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقل کا تعین کرنا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموں وکشمیر شاخ نے اسلام آبادمیں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے جموں وکشمیر کے ایک بڑے حصے پر غیر قانونی طور پر قبضہ جما رکھا ہے جسکے خلاف کشمیری گزشتہ 77برس سے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں ۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں نے ناجائز
بھارتی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور وہ اسکے خلاف اپنی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر شاخ نے بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی، برہان مظفر وانی اور دیگر لاکھوں شہداکی بیش بہا قربانیاں تحریک آزادی کا ایک قیمتی اثاثہ ہیںاور ہرکشمیری کافرض ہے کہ وہ اس اثاثے کی حفاظت کرے ۔بیان میں کشمیریوں پر زور دیا گیا کہ وہ بھارتی جھانسے میں ہرگز نہ آئیں اور تحریک آزادی کے خلاف اسکی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد واتفاق کو فروغ دیں
علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ 1965 میں جب بھارت نے پاکستان کے وجود کو چیلنج کیا تو پاکستانی مسلح افواج اور پوری قوم پوری قوت سے بھارت کی جارحیت کے خلاف کھڑی ہوئی اور اس کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ انہوں نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاکرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی ثابت قدمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا بنیادی سبب ہے
جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیے بغیر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا معمول پر آنا ناممکن ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنماؤں نے 1965 کی جنگ کے پاکستانی شہداکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے اپنے وطن کا بھر پور دفاع کرتے ہوئے دشمن بھارت کو ایک دندان شکن جواب دیا۔انہوں نے کشمیریوںکی بھر پور سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔