وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبائی اسمبلی میں اکثریت کھو چکے ہیں۔فیصل کریم کنڈی

اسلام آباد(صباح نیوز) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اکثریت کھو چکے ہیں۔وہ صوبائی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں۔ایسا نہ ہو کہ انہیں سرکاری طور پر اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ دیا جائے۔وہ اسلام آباد کی بجائے اپنے آبائی ضلع میں کابینہ کا اجلاس کریں جو کہ نو گو ایریا بن چکا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں کیا۔گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا آبائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان نو گو ایریا بن چکا ہے ۔خیبرپختونخوا کے حالات انتہائی گھمبیر ہیں اور وزیراعلیٰ اپنی کابینہ کے ہمراہ اسلام آباد میں مزے لوٹ رہے ہیں۔خیبرپختونخوا حکومت کا کرپشن کا ون پوائنٹ ایجنڈا رہ گیا ہے ان معاملات کی وجہ سے وزیراعلیٰ صوبائی اسمبلی کا تین بار اجلاس ملتوی کر چکے ہیں اور جو وزیراعلیٰ سے وفاداری نہیں دکھاتا اس سے وزارت ،عہدے اور مشیر کی ذمہ داریاں واپس لے لی جاتی ہیں۔

صوبائی اسمبلی کا بار بار اجلاس کا التواء ثابت کرتا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اکثریت کھو چکے ہیں۔اعتماد کا ووٹ لیں اس سے پہلے کہ انہیں سرکاری طور پر اعتماد کے ووٹ کا کہا جائے۔خیال رہے کہ آئین کے تحت گورنر وزیراعلیٰ کو کسی بھی وقت اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر وزیراعلی کے پاس دو تہائی اکثریت ہوتی تو تین بار اجلاس ملتوی نہ ہوتا ۔اب سنا ہے کہ ستمبر کے اواخر تک اجلاس کا التواء کیا جا رہا ہے۔وزیراعلیٰ اپنی اسمبلی میں جائیں۔ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی آ سکتی ہے اجلاس اسلام آباد میں نہیں ڈیرہ اسماعیل خان،ٹانک،بنوں،لکی مروت میں ہونے چاہیں۔کابینہ اراکین ان شورش زدہ علاقوں میں جائیں۔وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ ایک منٹ لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کروں گااگر ایسا ہوا تو تربیلا کا بٹن بند کر دوں گا۔خیبرپختونخوا میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ  جاری ہے۔وزیراعلیٰ راستہ بھول گئے ہیں اور  تربیلا جانے کی بجائے اسلام آباد آ کر بیٹھ گئے ہیں اور خیبرپختونخوا کابینہ کے اراکین اتنے غریب ہو گئے ہیں کہ اپنی مراعات ،الاؤنسس میں اضافہ کر رہے ہیں ۔غریبوں کا کوئی خیال نہیں ہے۔