پروفیسر محمد ابراہیم خان کی وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی جانب سے صوبائی کابینہ کے اجلاس کی اسلام آباد میں انعقاد کی شدید مذمت

پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی جانب سے صوبائی کابینہ کے اجلاس کی اسلام آباد میں انعقاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف صوبہ شدید مالی بحران کا شکار ہے اور دوسری طرف وزیراعلی اور وزیروں کی شاہ خرچیاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس کی پشاور میں انعقاد میں کیا قباحت تھی۔صوبائی حکومت مالی مشکلات کا رونا روتے ہوئے یونیورسٹیوں کی زمینیں بھی بیچ رہی ہے لیکن وزرا اور مشیروں کی مراعات میں اضافہ بھی کرتی جا رہی ہے۔ غریب صوبہ وزرا کے اللوں تللوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتی۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس پر اٹھنے والے اخراجات عوام کی جیبوں سے نکالے جائیں گے۔ یہ سلسلہ روکا جائے، کابینہ کے اجلاس پشاور میں بلائے اور منعقد کیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ چھ ماہ ہوگئے ہیں صوبائی حکومت کی کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آ رہی، پورا صوبہ اور صوبے کی مشینری سوشل میڈیا پر چل رہی ہے۔ زمینی حقائق سوشل میڈیا پر بلند بانگ دعوں کی نفی کرتے نظر آتے ہیں۔ صوبائی وزرا کی کارکردگی بھی فوٹو سیشن تک محدود ہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس نہ کوئی وژن ہے نا ہی مسائل حل کرنے کی کوئی صلاحیت ہے۔ وزیراعلی اور صوبائی وزرا گورنر اور پنجاب و وفاقی حکومت کے خلاف محاذ سنبھالے ہوئے ہیں، جبکہ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ صوبائی حکومت اور صوبائی کابینہ اپنے اخراجات میں کمی کرتے ہوئے صوبائی دارالحکومت میں اپنے اجلاس بلائیں۔