آئی ایم ایف کا حکومت پاکستان سے مزید ٹیکس لگانے کامطالبہ قابل مذمت ہے ،جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا حکومت پاکستان سے 1155ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کا مطالبہ قابل مذمت ہے۔ پہلے ہی ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ عوام کا کچومر نکل گیا ہے۔ حکومت کی نا اہلی اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز لاہور، فیصل آباد میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں سمیت مزدور، دیہاڑی دار طبقہ، ڈاکٹرز، صنعت کار غرض ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے ۔ عوام کو آئی ایم ایف کے اشاروں پر چلنے والے کبھی ریلیف فراہم نہیں کرسکتے۔ موجودہ حکمرانوں کا کوئی ایک کام بھی ایسا نظر نہیں آتاجسے مثبت قرار دیا جاسکے۔ وزیر اعظم اور ان کی پوری ٹیم ملک و قوم کے ساتھ مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان سے نجات حاصل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔

تبدیلی کے نام پر مسلط ہونے والے حکمرانوں نے عوام کو شدید مایوس کیا ہے۔ حکمرانوں کی منفی سوچ اور انتقامی سیاست ملک و قوم کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو فی الفور ریلیف فراہم کیا جائے۔ کرپٹ عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں 2018ء کی سطح پر واپس لائی جائیں۔

دریں اثناء  محمد جاوید قصوری نے سندھ حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی کے رکن صوبائی اسمبلی عبد الرشید کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے ممبر صوبائی اسمبلی عبد الرشید کو عوام کی آواز اٹھانے کی پاداش میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں۔ سند ھ کی حکومت نے سند ھ کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہیں کیا۔ سندھ کے وڈیروں ، جاگیر داروں اور کرپٹ حکمرانوں سے جماعت اسلامی کا کم بیک برداشت نہیں ہورہا۔