کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے،دردانہ صدیقی


کراچی(صباح نیوز)حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی نے کہا ہے کہ ظالم بھارتی افواج نے گذشتہ نصف صدی سے کشمیر پر فوج کشی کے ذریعے ظالمانہ تسلط قائم کر رکھا ہے، جبر و استبداد سے آزادی کی اس جنگ میں ایک لاکھ دس ہزار سے زائد کشمیری نوجوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں -ایک لاکھ تریسٹھ ہزار کشمیری عقوبت خانوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔یہ بات انہوں 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ 41سال بعد منعقد ہونے والے او آئی سی کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر خاموشی مجرمانہ غفلت اور باعث شرم ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو وجود پاکستان کے لئے ناگزیر قرار دیا مگر گزشتہ 74 سال سے شہ رگ ہندں کے پنجہ استبداد میں ہے جنہوں نے نہتے کشمیری مسلمانوں پر مظالم اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کی انتہا کر رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے دفعہc -370 کے تحت کشمیر کو دی گئی خود مختار حثیت ختم کر کے بھارت نے ریاست کے حقوق منجمند کر رکھے ہیں۔دو سال سے زائد عرصہ پر محیط بد ترین لاک ڈان کے ذریعے کشمیری مسلمانوں کی مکمل نسل کشی کی منصوبہ بندی کے ساتھ بھارت نے 10 لاکھ ریٹائرڈ ہندو فوجیوں کو مستقل طورپر کشمیر میں بسانے کامنصوبہ بھی بنایاہے۔ مسلم آبادی کے تناسب کو کم کرنے کے لیے سوا دو سال سے جاری لاک ڈاؤن اور دوسرے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کررہاہے۔ بھارتی فوج کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالمی بے حسی سوالیہ نشان ہے۔مسئلہ کشمیر پرحکومت پاکستان کا کردار انتہائی مجرمانہ رہا ہے مگر پاکستانی عوام کے دل اہل کشمیر کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔

جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر قبضہ دراصل اسلام آباد اور کراچی پر حملے کے مترادف ہے۔ بھارت کشمیر میں لاک ڈاؤن کے ذریعے انسانی حقوق کی ایسی بد ترین پامالی کا مرتکب ہو رہا ہے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ اقوام عالم اور انسانی حقوق کمیشن یہ قتل عام رکوانے میں اپنا متوقع کردار ادا کریں۔حکومت پاکستان کو کشمیر پر نیشنل ایکشن پلان ترتیب دینے کی فوری ضرورت ہے۔حکومت کشمیر پر فوری اور واضح پالیسی کا اعلان کرے۔پوری دنیا میں پاکستان کے سفارت خانوں میں اسپیشل کشمیر ڈیسک بھی قائم کیے جائیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ کشمیر پر تھرڈ آپشن کا حوالہ امریکہ کا دیا ہوا آئیڈیا ہے جو کہ محب وطن پاکستانی اور اہل کشمیر کے لئے قابل قبول نہیں ہے ۔