راولپنڈی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ شرکا دھرناعوامی ریلیف کے بغیر واپس نہیں جائیں گے کارکنان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ، انتظامات کم پڑ نے کی وجہ سے مزید بڑھادئیے گئے،منتظمین کو ہنگامی بنیاد پر مزید انتظامات کی ہدایت جاری کی گئیں خراب موسم بھی کارکنان کے جذبے اور حوصلے کو ماند نہیںکر سکا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیرکو مری روڈ لیاقت باغ پر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ بارش کے باوجود کارکنان دھرنے میں ڈٹے ہوئے، جگہ جگہ سے کارکنان کی جانب سے کارکنان کو پیغام بھیجا جا رہاہے کہ عوامی ریلیف کے بغیر واپس نہیں جائیں گے، کارکنان کے انہی جذبوں کی وجہ سے حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر امیر جماعت حافظ نعیم الرحمن اجازت دیں تو جماعت اسلامی کے کارکنان خود جا کر آئی پی پیز کو بندکر سکتے ہیں۔امیر جماعت کے اعلان کے منتظرہیں۔
پاکستان کی اشرافیہ مسائل ،مشکلات کی اصل ذمہ دارہے درحقیقت اشرافیہ کی مراعات قومی خزانے پر بوجھ ہے اشرافیہ نے بہت عیاشیاں کی ہیں۔اشرافیہ کا یوم حساب قریب آ گیا ہے ،ان کو اپنی مراعات سے دستبردارہونا پڑے گا۔ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن اس ملک کے عام آدمی،محنت کش،مزدور،کسان ،نوجوان ،دیہاڑی دار مزدور ،خواتین،طلبا کے حقوق کی آواز بن چکے ہیں۔امیر جماعت کی قیادت میں مطالبات کے حوالے حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے اور ان سے دھرنے کے مطالبات منوائیں اور عام آدمی کو ریلیف دلوائیں گے۔
قبل ازیں وزیرتوانائی اویس لغاری کے بیان پر اپنے ردعمل میں ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ فارم 47 کے وزیر صاحب جن کے دادا نے 1970 میں جماعت اسلامی کے امیدوارکے مقابلے شکست کھائی۔پانچویں نمبر پر آئے تھے،اویس لغاری 2002 میں مشرف کے پنگھوڑے میں تھے،2008 میں ہارے،2013 ،2018،میں ہارے، 2023 میں بھی ہارے ہیں،اب فارم47 پر آئے ہو ،اپنی اداؤں پہ خود غور کریں، ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی ،انھوں نے یاد دلوایا ہے کہ اویس لغاری ہم نے آپ کے دادا سردار جمال خان لغاری کو 1977ء کے انتخابات میں شکست دی تھی ۔آپ کے دادا پانچویں نمبر پر آئے تو جبکہ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر نذیر احمد شہید قومی اسمبلی کے ممبر بنے تھے۔